امریکی صدر جو بائیڈن پر ایک بار پھر بڑھتی عمر کا اثر ظاہر ہوا
شیعہ نیوز: پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے نیٹو میں شمولیت کے لیے دو صدیوں کی غیر جانبداری کو ترک کرتے ہوئے سوئزرلینڈ کے رہنما سے رابطہ کیا ہے۔
بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے سے پہلے، ریپبلکنز کی طرف سے ان کے ڈیمنشیا کے بارے میں قیاس آرائیاں بار بار کی گئیں اور صدارتی عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ان کی متعدد غلطیوں نے امریکی حکام اور عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا کہ وہ صدارتی عہدے کے اہل ہیں یا نہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ کچھ امریکی میڈیا کو یہ یاد ہوگا کہ جب فن لینڈ کے صدر نے مجھے فون کیا اور پوچھا کہ کیا وہ مجھ سے مل سکتے ہیں، تو وہ اگلے دن آئے اور کہنے لگے، کیا آپ میرے ملک کی نیٹو میں شمولیت کی حمایت کرتے ہیں؟؟ ساتھ ہی انہوں نے مشورہ دیا کہ ہم سوئزرلینڈ کے رہنما سے رابطہ کریں۔
امریکی صدر نے فوری طور پر اپنی غلطی کو درست کیا اور طنزیہ انداز میں مزید کہا: "سوئٹزرلینڈ؟ میرے خدا، میں نیٹو کی توسیع اور سویڈن کی شمولیت سے واقعی پریشان ہوں۔
بائیڈن نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد میڈرڈ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں فن لینڈ اور سویڈن کو روس کے یوکرین پر حملے کے جواب میں فوجی اتحاد میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دی گئی تھی جو چار ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے۔
فن لینڈ اور سویڈن کے شامل ہونے سے نیٹو کے ارکان کی تعداد بڑھ کر بتیس ہو گئی جب کہ ترکی نے اس اتحاد میں شمولیت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔