پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

امریکی صدر کا دورۂ عرب ممالک، شرعی اصول اور غیرتِ اسلامی کا مذاق اڑایا گیا، علامہ محمد افضل حیدری

علامہ محمد افضل حیدری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ واضح ہوگیا مسلمانوں میں جذبہء اخوت، اجتماعیت اور اسلامی قدروں کا کوئی احساس باقی نہیں رہ گیا، کہا کہ امریکی صدر کا دورۂ عرب ممالک کے دوران شرعی اصول اور غیرتِ اسلامی کا مذاق اڑایا گیا

شیعہ نیوز: وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا عرب ممالک کے استقبال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب اسرائیل کے سرپرست کی خوشامد کے لیے جس انداز سے شرعی اصولوں اور غیرتِ اسلامی کا مذاق اڑایا گیا وہ انتہائی شرمناک ہے؛اس سے واضح ہوتا ہے کہ مسلمانوں میں جذبہء اخوت، اجتماعیت اور اسلامی قدروں کا کوئی احساس باقی نہیں رہ گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا کیا گیا استقبال سے غاصب اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینی بچوں، ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور معصوم شہریوں کے ناحق خون کا مذاق اڑایا گیا اور بتایا گیا کہ تمہاری کوئی حیثیت نہیں؛ ان کے لیے اہمیت صرف دولت اور اقتدار کو بچانے کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات اسد نقوی کا 8 رکنی پولیٹیکل کونسل کا اعلان

حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں علماء سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ افضل حیدری نے کہا کہ فلسطین میں ہونے والے مظالم پر اسرائیلی مظالم سے چشم پوشی کرنے والے ممالک کے علاوہ باقیوں کو غیرت کا مظاہرہ کرنا چاہیے، اب انہیں متحد ہو کر فلسطین کی مدد کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے، ورنہ لیبیا، افغانستان، عراق، یمن اور شام کی طرح باقی ممالک کی بھی باری آ جائے گی، اور انہیں تنہا کر کے مارا جائے گا۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ امریکہ کے دوہرے معیار ہیں، عبوری شامی حکومت کا صدر جس کے سر کی قیمت امریکہ نے طے کر رکھی تھی، اسے شام میں فلسطین کی حمایتی حکومت ختم کرنے اور اسرائیل کی حمایتی حکومت قائم کرنے اور شام کے علاقوں تک پہنچنے میں مدد دینے کے عوض اس کے سر کی قیمت ہٹا دی گئی ہے اور شام پر عائد امریکی پابندیاں بھی اٹھا دی گئی ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ کوئی دہشت گرد بھی ہو، لیکن امریکی مفاد میں ہو تو وہ ان کے لیے اچھا ہے اور پُرامن شہری جو اسرائیل کا مخالف اور فلسطین کا حامی ہوان کا دوست ہے۔امریکہ اور اس کے حواریوں کے لئے شرم کی بات ہے کہ وہ جانوروں کے حقوق کی بات تو کرتے ہیں، مگر فلسطینیوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button