
امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات 80 سال پرانے ہیں۔
شیعہ نیوز:عرب نیوز کو دیے ایک انٹرویو میں سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب پورے خطے میں امن چاہتا ہے اور اس کے لیے متعدد سطح پر کوشش کرتا ہے۔
عادل الجبیر نے کہا ‘ہم علاقے میں امن اور استحکام کے لیے مستقل کوششیں کرتے رہتے ہیں۔ چاہے وہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین امن ہو یا لبنان، شام، عراق، ایران، افغانستان کا معاملہ ہو۔
یہاں تک کہ ہم انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چاہے سوڈان میں استحکام پیدا کرنا ہو یا لیبیا میں جنگ کا خاتمہ ہو، ہم نے ہر جگہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔
عادل الجبیر نے عرب نیوز کو بتایا کہ امریکہ میں اقتدار کی تبدیلی سے سعودی عرب اور امریکہ کے دو طرفہ تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط اور کثیر جہتی ہیں۔
الجبیر نے اپنے انٹرویو میں کہا ‘بائیڈن انتظامیہ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔’
’بیرونی خطرات پر اب بھی امریکہ ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔ ایسی صورتحال میں میں نہیں سمجھتا کہ بائیڈن کی آمد سے ہمارے تعلقات متاثر ہوں گے۔‘
اُنھوں نے مزید کہا کہ ’امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات 80 سال پرانے ہیں۔ یہ رشتہ عالمی سلامتی اور استحکام کے لیے اہم ہے۔ ہمارے معاشی مفادات باہمی ہیں۔ ہم سب مل کر دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔’
سعودی نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ حالیہ ہفتوں میں سعودی عرب پر حملے ہوئے ہیں جن کا ایران سے براہ راست تعلق ہے۔
الجبیر نے کہا کہ ’حملے میں استعمال ہونے والے ہتھیار ایران میں بنائے جاتے ہیں یا وہاں سے سپلائی کیے جاتے ہیں۔ تمام میزائل اور ڈرون ایران میں بنے ہیں یا وہاں سے شدت پسندوں کو فراہم کیے گئے ہیں۔‘ ایران ماضی میں اس نوعیت کے الزامات کی تردید کرچکا ہے