عراق سے امریکہ کے باوردی دہشتگرد جلد ہی نکل جائیں گے
شیعہ نیوز:عراقی پارلیمنٹ کی دفاعی و سکورٹی امور کی کمیٹی کے رکن نے بتایا کہ اکتوبر کے مہینے سے عراق سے امریکی فوج کے نکلنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔
ارنا کے مطابق، بدر الزایدی نے جمعرات کے روز کہا کہ عراق سے امریکی فورسز کا انخلا جولائی کے مہینے میں بغداد-واشنگٹن کے درمیان ہوئی موافقت کے تحت انجام پائے گا۔
اس موافقت کے تحت امریکی فورسز مرحلہ وار باہر نکالی جائے گی۔ انہوں نے آگے کہا 1 جنوری 2022 تک ایک بھی امریکی فوجی عراق میں باقی نہیں رہے گا۔
عراقی پارلیمنٹ کی دفاعی و سکورٹی امور کی کمیٹی کے ممبر بدر الزایدی نے ملک میں امریکی فورسز کے آپریشن کے بارے میں کہا: داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے ممبرکی حیثیت سے امریکہ عراق میں ہوائی حملے نیز عراقی فورسز کی ٹریننگ اور اسے مشورہ دینے کا عمل جاری رکھے گا۔
الزایدی نے کہا اس وقت عراق میں 2500 امریکی فوجی موجود ہیں۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنی تعداد میں یہ فوجی عراق میں ٹریننگ اور مشاورتی امور کے لئے باقی رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عراق سے امریکی فوج کے فوجی سازوسامان دوسرے عرب ملک منتقل ہونگے۔
بغداد-واشنگٹن معاہدے کے مطابق، عراق میں امریکی فوجی مشن ختم کرنے میں چار مہینے سے بھی کم وقت رہ گیاہے۔ اس معاہدے کے مطابق، جس پر عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور امریکی صدر جو بائڈن نے دستخط کئے ہیں، 31 دسمبر 2021 تک عراق میں امریکہ کا فوجی مشن ختم ہو جائے گا تاہم دیگر عناوین سے امریکی عراق میں بدستور موجود رہیں گے۔