امریکہ، اسرائیل اور بھارت مل کر پاکستان کے خلاف کام کر رہے ہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار خیال کیلئے پنجاب یونیورسٹی اور سنٹر فار گلوبل اینڈ سٹراٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کے زیر اہتمام جدوجہد آزادی کشمیراور حالیہ بھارتی غیر آئینی اقدام کے موضوع پر ڈاکٹر پرویز حسن اینوائرنمنٹل لاء سنٹر پنجاب یونیورسٹی لاہور میں کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس سے چیئرمین کشمیر کمیٹی سید فخر امام، پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد اختر، لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول، صدر سنٹر فار گلوبل اینڈ سٹرٹیجک سٹڈیز میجر جنرل (ر) سید خالد امیر جعفری، سابق ہائی کمشنر عبد الباسط، عامر غوری، بیرسٹر سعد رسول، ایڈیشنل آئی جی کیپٹن (ر) ظفر اقبال اعوان، سینئر ممبر ایڈوائزری بورڈ سنٹر فار گلوبل اینڈ سٹرٹیجک سٹڈیز بریگیڈئیر (ر) اختر نواز جنجوعہ، فیکلٹی ممبران اور طلبا و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اپنے خطاب میں سید فخر امام نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، جسے بھارت اپنے ساتھ الحاق نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کی بدولت پوری دنیا نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری، امریکن سینیٹرز سمیت بین الاقوامی شہرت یافتہ افراد اور پارلیمنٹیرینز نے بھارتی حکومت سے مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر نامکمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دینے پر چین کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم کرنے اور مضبوط ریاست کیلئے حکومت شعبہ تعلیم، قانون اور اقتصادی میدان میں اصلاحات کیلئے اقدمات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے طلباء و طالبات دنیا سے مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی بھارتی سازش اور عزائم پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے، تاہم دنیا میں اسلام کے متعلق منفی تصورات کو ختم کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے آر ایس ایس کے نظریات بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو بھارتی فوج کے خلاف ہتھیار اٹھانے کے بعد تقویت اور مضبوطی ملی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد اپنے عروج پر ہے، جسے بھارتی مسلح افواج نہیں دبا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مغربی قوتیں سی پیک منصوبے کو سبوثاژ کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی کو روکنے کیلئے امریکا، اسرائیل اور بھارت مل کر پاکستان کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ففتھ جنریشن وار کے ذریعے اندرونی طور پر کمزور کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت آر ایس ایس کے نظریات کی پیروکار ہے، جس سے بھارت میں بھی انتشار پھیل رہا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیاز احمد نے کہا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل کی قرار دادوں پر عمل کرانے میں ناکام ہو چکا ہے، وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر بھرپور انداز میں اجاگر کیا اور انہوں نے اسلامی ممالک کی درست نمائندگی کی، انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ انسانیت پر معیشت کو فوقیت نہ دیں۔ صدر سنٹر فار گلوبل اینڈ سٹرٹیجک سٹڈیز میجر جنرل (ر) سید خالد امیر جعفری نے کہا کہ مودی کی حرکت نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کردیا، مقبوضہ کشمیر میں دنیا کا طویل ترین کرفیو جاری ہے اور مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ سابق ہائی کمشنر عبد الباسط نے کہا کہ کشمیری بہت قربانیاں دے چکے اور ہمیں ان کی آزادی کیلئے سخت محنت اور بہترین حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پنجاب یونیورسٹی کے طلبا کے مثبت کردار کی تعریف کی۔ سعد رسول نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کیلئے بحث میں طلباء کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ ایڈیشنل آئی جی کیپٹن (ر) ظفر اقبال اعوان اور بریگیڈئیر (ر) اختر نواز جنجوعہ نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی تحریک کو اجاگر کرنے میں نوجوانوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔