حماس کا نتین یاہو کی شرائط قبول کرنے سے انکار
شیعہ نیوز: لبنان میں فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس” کے نمائندے "احمد عبدالہادی” نے کہا کہ دشمن اور امریکی کوشش کر رہے ہیں کہ جو اہداف وہ میدان میں حاصل نہیں کر سکے، مذاکرات کے ذریعے حاصل کرلیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ ہم دوحہ مذاکرات میں دُہرائی جانے والی نیتن یاہو کی شرائط کو قبول نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ دوحہ میں ہونے والا مذاکراتی دور نیتن یاہو کی شرائط پر موقوف تھا اور بد قسمتی سے امریکہ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ اس بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے۔ احمد عبدالہادی نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ مذاکرات سے جارحیت ختم ہو گی یا پھر یہ بھی کوئی چال ہے۔ اسی لیے ہم اپنی شرائط پر قائم ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار المیادین کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے اپنے انٹرویو کے ایک دوسرے حصے میں لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله” کے سینئر کمانڈر شہید "فواد شکر” کی ٹارگٹ کلنگ کے جواب میں اس تحریک کی کارروائی کا ذکر کیا۔
احمد عبدالہادی نے کہا کہ آج کا ردعمل اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ غزہ کے لیے حمایتی فرنٹ جاری رہے گا اور جب تک غزہ کی پٹی پر قبضہ ختم نہیں ہو جاتا تو کچھ بھی ممکن ہے۔ واضح رہے کہ یہ بیان اس وقت جاری ہوا جب آج صبح لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله” نے ایک جاری بیان کے ذریعے بتایا کہ ہمارے کمانڈر "فواد شکر” کی ٹارگٹ کلنگ کے جوابی ردعمل کا پہلا مرحلہ اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ اس مرحلے میں حزب الله نے 11 اسرائیلی عسکری ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس مقاومتی تحریک کے آگاہ ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل ہمارے خودکش ڈرونز کو روکنے میں ناکام رہا اور ہم صیہونی فوج کو دھوکہ دینے کے لئے متعدد میزائل داغنے میں کامیاب رہے۔ حزب الله کے سیکرٹری جنرل "سید حسن نصر الله” اس کارروائی کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کے لئے بیروت کے مقامی وقت 18:00 بجے خطاب بھی کریں گے۔