
ہم نے سیزفائر کی درخواست نہیں کی، کوئی بھارتی پائلٹ حراست میں نہیں، ڈی جی ISPR
شیعہ نیوز:ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ کوئی بھارتی پائلٹ پاکستان کی حراست میں نہیں، پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی، ہماری جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے سیز فائر کی درخواست کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاک بحریہ اور فضائیہ کے سینیئر افسران کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کنٹرول لائن پر جنگ بندی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، ہم ایک پیشہ ور فوج ہیں، ہم اپنے وعدوں پر پوری طرح عمل کرتے ہیں، فریق مخالف اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرے گا تو ہم جواب دیں گے اور ہمارا جواب بھرپور ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک بار پھر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، پاکستان اور بھارت دونوں نیوکلیئرطاقتیں ہیں، انکےدرمیان جنگ حماقت ہوگی، ہم میچور پلیئر ہیں ہم کشیدگی کو کنٹرول کر رہے تھے، ہم امن سےمحبت کرنے والےلوگ ہیں، صرف جارحیت کو جواب دیتے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کوئی شک میں نہ رہے، ہماری خودمختاری پر پھر حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، بھارت نے آزاد کشمیر کی سویلین آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، بھارت کی جانب سے ڈرونز کے ذریعے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی، 6 اور7 مئی کو بھارتی جارحیت سے بچوں، خاتوں سمیت معصوم افراد شہید ہوئے، ہمارے دل اور ہمدردیاں شہداء کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ الحمدللّٰہ! افواج پاکستان نے قوم سے کیا گیا وعدہ نبھایا، بھارت نے جارحیت کر کے بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہایا، بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا، اُڑی نیٹ ورکس اسٹیشن اور پونچھ راڈار کو نشانہ بنایا، اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے فتح سے نوازا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ مسلح افواج نے عوام سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کیا، وطن کے دفاع میں جان دینے والے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں، پاکستانی افواج اپنے غیور اور بہادر عوام کا شکریہ ادا کرتی ہیں، وزیرِ اعظم اور وزراء کے مشکور ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں اہم فیصلے کیے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کے خلاف آپریشن کرنے والی تمام جگہوں پر پاکستان نے جواب دیا، پاک فوج نے بھارتی فوجی تنصیبات، دہشتگردی کے تربیتی مراکز کو تباہ کیا، عوام، جوانوں اور سیاسی قیادت کے شکر گزار ہیں جو ریاست کے ساتھ کھڑے ہوئے، سورت گڑھ، سرسہ، آدم پور، اونتی پورہ میں اہداف کو نشانہ بنایا، اودھم پور، پٹھان کوٹ میں بھی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، 2 مقامات پر بھارت کے ایس 400 بیٹری سسٹم کو کامیابی سے نشانہ بنایا، پاکستان نے اپنی وسیع تر ٹیکنالوجی میں سے کچھ کا تحمل کے ساتھ استعمال کیا، اس طرح کی بے شمار ٹیکنالوجی کی صلاحیتیں مستقبل میں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ان فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جو آزاد کشمیر میں معصوم شہریوں پر حملے کر رہی تھیں، پاکستان نے انتہائی مہارت، تحمل اور درستگی سے جواب دیا، پاکستان پر حملہ کرنے والی تمام جگہوں کو نشانہ بنایا گیا، فتح گائیڈڈ میزائل ون اور ٹو کو استعمال کیا گیا، بھٹنڈا، برنالہ، چلواڑہ، اونتی پورہ، سری نگر میں اہداف کو نشانہ بنایا، جموں، ادھم پور، مامون، امبالہ، پٹھان کوٹ میں بھی حملے کیے گئے، بیاس اور نگروتا میں براہموس کی اسٹوریج کو تباہ کیا گیا، آدم پور اور بوچھ میں ایس400 نظام کو نشانہ بنایا گیا، جس ملٹری کمانڈ ہیڈ کوارٹرز سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا اس کو تباہ کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے جس کے ثبوت بھی موجود ہیں، پاکستان نے کامیابی سے اُڑی نیٹ ورکس اسٹیشن اور پونچھ راڈار کو نشانہ بنایا، پاکستان کےخلاف استعمال ہونے والے 26 بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، پاکستان نے تمام حملے انتہائی مہارت کے ساتھ کیے تاکہ عام شہری نشانہ نہ بنیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری دعائیں شہداء کے خاندانوں کے ساتھ ہیں، بھارتی جارحیت میں زخمی ہونے والوں کے لیے دعا گو ہیں، پاکستان نے تمام حملے مہارت کے ساتھ کیے تاکہ سویلین نشانہ نہ بنیں، مربوط طریقے اور ذمے داری سے اہداف کو نشانہ بنایا، جب بھی سرحدوں کی خلاف ورزی کی جائے گی ہمارا جواب فیصلہ کن ہوگا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستانی میڈیا بہادری سے بھارتی میڈیا کے سامنے ڈٹا رہا، عالمی میڈیا نے بھی بھارتی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی تصدیق کی، بھارتی میڈیا نے بھی بھارتی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی تصدیق کی، ساری دنیا نے بھارتی تنصیبات پر پاکستانی حملوں کو رپورٹ کیا، بھارتی فوج نے بھی تسلیم کیا کہ پاک فوج نے ان کی تنصیبات تباہ کیں، بھارتی یا عالمی میڈیا میں کہیں رپورٹ نہیں ہوا کہ پاکستان نے سول آبادی پر حملہ کیا۔
وائس ایڈمرل رب نواز نے بتایا کہ دورانِ جنگ پاکستان نیوی بھارتی نیوی کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھی، 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان نیوی بھی تیار تھی، پاکستان نیوی نے تمام بندرگاہوں کو آپریشنل رکھا، پاکستان کی سمندری حدود سے بھارتی جہاز 400 ناٹیکل مائل دور تھا، پاکستان نیوی کو تیار دیکھ کر دشمن کی آگے بڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے کہا کہ بھارت نے ڈرون طیاروں سے پاکستانی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارتی فضائیہ کی جارحیت پر اس کے طیارے مار گرائے، پاک فضائیہ کو بھارت کی فضائیہ کے مقابلے میں 6 صفر سے کامیابی ملی، پاکستان نے تمام ڈرونز اور بغیر پائلٹ طیاروں کا بروقت پتا لگایا، براہموس میزائل کے حملے کو بھی ایئر ڈیفنس سسٹم نے ناکارہ بنایا۔