ہم انصار الله سے جنگ کے خواہاں نہیں، امریکی وزارت دفاع
شیعہ نیوز: امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ واشنگٹن، یمن کی مقاومتی تحریک انصار الله سے محاذ آرائی نہیں چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران یا حوثیوں سے لڑائی کے خواہاں نہیں۔ بلکہ ہمارا ہدف سمندری تجارتی راستے کی حفاظت ہے۔
دریں اثناء امریکی صدر جو بائیڈن نے یمن کے مقابلے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کیا اور کہا کہ انصار الله کے خلاف ہمارے حملے جاری رہیں گے۔ اس بابت ایک صحافی نے جو بائیڈن سے پوچھا کہ کیا یمن میں حوثیوں کے خلاف حملے موثر ہیں؟۔
یہ بھی پڑھیں : میکسیکو۔ چلی نے فلسطین کی صورت حال پر عالمی فوجداری عدالت سے رجوع
انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب آپ کہتے ہیں کہ یہ حملے مؤثر ہیں تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ حملے حوثیوں کو روک رہے ہیں؟۔ تو اس کا جواب ہے کہ نہیں! لیکن کیا یہ حملے جاری رہیں گے؟۔ تو جی ہاں۔
یاد رہے کہ امریکہ و برطانیہ نے گزشتہ جمعے یمن میں انصار الله کے ٹھکانوں پر حملے کئے۔ امریکہ و برطانیہ کی نیوی کے اس حملے میں یمن کے مختلف شہروں اور علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
المسیرہ کے مطابق، یہ حملے یمن کے صوبہ الحدیدہ و ذمار سے شروع ہو کر صعده، تعز اور البیضاء تک پھیل گئے۔
امریکہ نے دعویٰ کیا کہ اُس نے اِن حملوں میں انصار الله سے مربوط تربیتی مراکز، ہوائی اڈوں اور ڈرونز تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ جب کہ اِن حملوں کے فوری بعد انصار الله نے خبر دی کہ وہ پانی میں دشمن کے ٹھکانوں پر بیلسٹک میزائل داغ رہے ہیں۔ جب کہ حماس، جہاد اسلامی، پی ایل او اور فلسطین کے تمام مقاومتی گروہوں امریکہ کی اس بے شرمانہ حرکت کی مذمت کی۔