پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں
پاکستان میں جو بھی باہر سے حکومت کرے ہم اسکے مقابلے میں کھڑے ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس
شیعہ نیوز: مدرسہ حجتیہ قم المقدس میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی جانب سے ” نقش مجلس وحدت المسلمین در سیاست پاکستان و حالات حاضرہ” کے عنوان سے ایک عظیم الشان سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کے خطیب چئیرمن مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری تھے۔ سیمینار کے مہمان خصوصی حجتہ الاسلام و المسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ایک عظیم رہبر، اور بابصیرت فقیہ کے دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ایک ایسا رہبر جو تمام ظالموں و جابروں کے مقابلے میں ڈٹا ہوا ہے۔ جو بھی اس الٰہی رہبر اور الٰہی نظام کے ساتھ جڑ گیا وہ طاقت ور بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ انصار اللہ کو دیکھ لیں، حزب اللہ کو دیکھ لیں، جس اسرائیل کو ناقابل شکست سمجھا جاتا تھا اس کے غرور کو انہوں نے خاک میں ملا دیا۔ دنیا ایک تاریخی موڑ سے گزر رہی ہے۔ پاور و طاقت اسوقت ویسٹ سے ایسٹ کی ظرف شفٹ ہو رہی ہے۔ ہمیں اس راستے سے رکاوٹیں دور کرنی چاہیے۔ اس خطے کا سیاسی جغرافیہ تبدیل ہو رہا ہے۔ داعش، شام، عراق، یمن کی لڑائی اس لیے تھی کہ امریکہ اپنا مطلوبہ سیاسی جغرافیہ بنانا چاہتا تھا۔ لیکن رہبر معظم کی سٹیریٹجی کی وجہ سے وہ شکست کھا چکا ہے۔ غزہ کے اندر اسرائیل شکست کھا چکا ہے۔ رہبر معظم کی ڈیفنس اسٹریٹیجی کی وجہ سے ایران طاقت ور ہو گیا ہے۔
سینیٹر راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امریکہ کا مقصد جہان اسلام میں نفرتیں، تکفیریت پھیلانا اور تفرقہ پھیلانا اور شیعوں کے خلاف سازشیں تھیں۔ امریکہ چاہتا تھا سب کو شیعوں اور ایران کے خلاف اکھٹا کیا جائے، لیکن رہبر کی اسٹریٹیجی کی وجہ سے شیعہ و سنی ایک ہو گئے، آج جو تشیع کو کامیابی مل رہی ہے وہ سیاسی اسلام کی وجہ ہے، نجف سے آیت اللہ سیستانی فرماتے ہیں اہل سنت ظاہراً بھی اور واقعا بھی مسلمان ہیں، حکیم امت امام خمینی نے فرمایا تھا جو شیعہ سنی میں تفرقہ پھیلاتا ہے نہ شیعہ ہے نہ سنی بلکہ استعمار کا ایجنٹ ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک عزیز پاکستان کے حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو حق نہیں کہ ہمارے ملک میں خلل ایجاد کرے اور مداخلت کرے۔ پاکستان میں جو بھی باہر سے حکومت کرے ہم اسکے مقابلے میں کھڑے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ و دیگر ممالک کو کوئی حق نہیں کہ ہمارے ملک میں حکومت کریں۔ ہماری اپنی آزاد خارجہ پالیسی، داخلی خودمختاری اور اپنے ملک کے فیصلے ہم خود کریں گے۔ آخر میں حوزہ علمیہ میں موجود علماء سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حوزے میں موجود علماء سے گزارش ہے آپ سیاسی اسلام کے بارے، لاقانونیت کے بارے، ظلم کے بارے، اتحاد کے بارے میں بات کریں، خواتین پہ ظلم ہو رہا ہے، جیلوں میں خواتین پہ تشدد ہو رہا ہے، آواز اٹھائیں ہم کربلا والے ہیں، خون کے آخری قطرے تک ظالم کے خلاف ہیں۔