پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

عزاداری سید الشہداء پر کوئی قدغن برداشت نہیں کرینگے، علامہ ناصر عباس جعفری

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی 33ویں برسی کی مناسبت سے لیاقت باغ میں تقریب کا انعقاد ہوا، جس میں شیعہ سنی علماء، مختلف سیاسی و سماجی شخصیات اور ملک کے مختلف شہروں سے ہزاروں کی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک بھر میں عزاداری اپنے روایتی عقیدت و احترام کے ساتھ جاری رہے گی۔ عزاداران مظلوم کربلا کورونا ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے مجلس و جلوس میں شریک ہوں۔ عزاداری سید الشہداء کے خلاف کسی پابندی کو برداشت نہیں کریں گے۔ عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج مذہبی آزادی سے متصادم اور آئینی خلاف ورزی ہے۔ ملک کو مسلکی ریاست نہ بنایا جائے۔ پنجاب حکومت عزاداروں کے خلاف تسلسل کے ساتھ سنگین مقدمات درج کرکے تعصب کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ آٹھ سال سے چودہ سال کے کم سنوں کو بھی عزاداری کی پاداش میں قید کیا گیا۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ قانون کے نام پر ایسی لاقانونیت ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی شیعہ سنی مل کر نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غم منائیں گے۔ اتحاد و اخوت کا عملی اظہار عالمی استکباری قوتوں کے لیے شکست کا پیغام ثابت ہوگا۔ حکومت ملت تشیع کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے اپنے انتظامات مکمل کرے۔ خطے میں بدامنی پھیلانے کے لیے مذموم عناصر متحرک ہوچکے ہیں۔ امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے امریکہ گھناونا کھیل کھیل رہا ہے۔ خطے میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے پاکستان اور پڑوسی ممالک کے حکمرانوں کو دور اندیشی اور بصیرت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ افغانستان میں ایک مضبوط عوامی حکومت پورے خطے کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں امن کے حقیقی قیام کے لیے حکمرانوں کو اپنی کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ماضی میں افغانستان پالیسی سے خیانت کرکے ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ترکی و افغانستان میں القاعدہ و دیگر دہشتگردوں کو جمع کرکے منظم انداز سے مشرق وسطیٰ کے حالات خراب کئے جا رہے ہیں۔ پاک افغان بارڈر پر دہشت گرد ایک بار پھر فعالیت پکڑ رہے ہیں۔ امریکہ و اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کی تشکیل نو کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنے مذموم عزائم کا آغاز کر دیا ہے۔ شام، عراق اور یمن سمیت دیگر ممالک میں اپنی ہزیمت کا بدلہ امریکہ ہم سے چکانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قرآن و سنت کے خلاف نصاب کو متعارف کروا کر اسلام کی توہین کی جا رہی ہے۔ مقتدر اداروں کو اس صورتحال کا سختی سے نوٹس لینا چاہیئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button