مشرق وسطی

ہم یمن کے خلاف سعودی جارحیت کے تسلسل کو برداشت نہیں کریں گے، سربراہ انصاراللہ

شیعہ نیوز: المسیرہ کے مطابق یمن میں اسلامی مزاحمتی گروہ انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کل ہفتہ 12 اگست 2023ء کی شام اپنے خطاب میں مغربی دنیا میں اسلامی مقدسات کی توہین اور بے حرمتی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "مغربی معاشروں میں انبیاء الہی اور اعلی اقدار سے مربوط کسی چیز کا احترام اور تقدس باقی نہیں رہا اور انہوں نے حتی خدا کی توہین بھی شروع کر دی ہے اور اسے جائز سمجھتے ہیں۔ یورپ میں اسرائیلی اور امریکی لابیوں کا اثرورسوخ واضح ہے لہذا انہوں نے یورپ کو اسلام، پیغمبر اسلام ص، قرآن کریم اور مسلمانوں سے دشمنی کے میدان میں تبدیل کر ڈالا ہے۔ ہمارے دور کے ظالم قرآن کریم میں تحریف کرنے، دنیا میں اسلام کا بگڑا ہوا چہرہ پیش کرنے اور دنیا والوں کو مسلمانوں اور شعائر اسلامی کے خلاف اشتعال دلانے کیلئے کوشاں ہیں۔” انہوں نے مزید کہا: "ہم اپنے دور میں قرآن کریم کا براہ راست اور بارہا غلط استعمال دیکھتے ہیں جس کے پیچھے امریکی اور اسرائیلی حکمران اور صیہونی لابی کارفرما ہے اور وہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بھرپور لشکر کشی کی قیادت کر رہے ہیں۔ ہمارے زمانے کی آمرانہ حکومت نے امت مسلمہ اور انسانی معاشرے کو نشانہ بنا رکھا ہے۔ یہ حکومت واضح ہے جس میں امریکی حکمران، اسرائیلی حکمران اور صیہونی لابی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔”

انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے جارح سعودی اتحاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہم سعودی اور اماراتی حکمرانوں کی جانب سے اپنے ملک کے خلاف جنگ، قبضے اور قدرتی ذخائر کی لوٹ مار کے ذریعے امریکی اور برطانوی اہداف کے حصول کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ جب تک سعودی حکمرانوں کا انحصار امریکی حکام پر ہے اور وہ ان کی ڈکٹیشن پر عمل پیرا ہیں، اس وقت تک وہ بہت بڑی مشکل میں پھنسے رہیں گے۔” انہوں نے مزید کہا: "امریکہ ہمارے ملک کو نشانہ بنا کر پورے ملک پر قابض ہونے کا خواہاں ہے اور اگر پورے ملک پر قابض ہونا ممکن نہ ہو تو ملک کے کچھ حصے کو علیحدہ کر کے اس پر قابض ہونا چاہتا ہے۔ سعودی اور اماراتی حکمرانوں کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ امریکہ اور برطانیہ کے تابع ہیں۔ دوسری طرف عمان خطے میں تناو کم کرنے کیلئے ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم اپنے دشمنوں کی جانب سے شیطانی اہداف حاصل کرنے کی کوششوں سے غافل نہیں ہیں۔ جارح سعودی اتحاد ہمارے خلاف محاصرے اور ہمارے ملک کے بڑے حصے پر قبضہ برقرار رکھنے پر مصر ہے اور ہم اس کا ہر حال میں مقابلہ کریں گے۔ دشمن کے قبضے سے آزادی بہت بڑا فخر اور دینی ذمہ داری ہے اور یہ آزادی ہے جو ہماری انسانیت، عزت اور شرافت کی حفاظت کرے گی۔”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button