
اسرائیل کی اسقدر حمایت آپکے کس مفاد میں ہے؟، حسین امیر عبداللہیان کا اپنے برطانوی ہم منصب سے استفسار
شیعہ نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان” نے اپنے برطانوی ہم منصب "ڈیوڈ کیمرون” سے ایک ٹیلیفونک گفتگو کی۔ اس موقع پر حسین امیر عبداللہیان نے تازہ ترین علاقائی صورت حال اور اسرائیل کے خلاف ایران کی منہ توڑ کارروائی کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ایشیاء میں بحرانوں کی اصل وجہ صیہونی رژیم کا تخریب کارانہ کردار ہے۔ انہوں نے غزہ میں بے گناہ ہزاروں بچوں و خواتین کے قتل عام پر برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کی لامحدود حمایت پر تعجب کا اظہار کیا۔ انہوں ڈیوڈ کیمرون سے سوال کیا کہ صیہونی رژیم کی اس قدر حمایت آپ کے کس مفاد میں ہے؟۔ حسین امیر عبداللهیان نے کہا کہ تعجب ہے کہ جب غزہ کے مظلوم شہریوں پر 6 ماہ سے ہزاروں ٹن وزنی بم گرائے جا رہے ہوں مگر برطانیہ اسرائیل پر ایران کی جوابی کارروائی پر تشویش ناک ہو۔ حالانکہ ہماری یہ کارروائی اقوام متحدہ کی شق 51 کے مطابق ہے۔
ایران کے سفارتی سربراہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا۔ لیکن اگر اسرائیل باز نہ آیا تو ہمارا جواب اس سے بھی زیادہ فوری اور شدید ہو گا۔ ڈیوڈ کیمرون نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صیہونی جارحیت کے ردعمل میں ایران کی جوابی کارروائی کے بعد علاقے میں کشیدگی اور غزہ کی صورت حال پر بات چیت کی۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ میں پاس ہونے والی جنگ بندی کی قرارداد پر عمل درآمد کے لئے دن رات کوششیں کیں۔ ہماری کوشش تھی کہ دونوں جانب کے قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل پر ایران کی فوجی کارروائی پریشان کن تھی۔ اس سے خطے میں کشیدگی کا دائرہ کار بڑھ سکتا ہے۔ اس دوران ہم اسرائیل سے کوئی اقدام نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ جو کچھ ہوا ہے وہ دوبارہ وسیع صورت میں انجام پذیر ہو۔ اس دوران ایران اور برطانیہ کے درمیان مشاورت کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔