
امریکہ میں صیہونیوں پر آگ برسانے والا سلیمان کون ہے؟
سرکاری حکام نے تصدیق کی ہے کہ 45 سالہ محمد سلیمان مصری شہری ہیں۔ ذرائع نے بی بی سی کے نشریاتی شراکت دار سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ سلیمان 2022 میں غیر امیگرنٹ ویزا پر کیلیفورنیا پہنچا تھا جو فروری 2023 میں ختم ہو گیا تھا، حالیہ دنوں میں وہ کولوراڈو اسپرنگز میں مقیم تھا
شیعہ نیوز: قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سی این این کو بتایا ہے کہ حملہ آور سلیمان نے ماضی میں امریکا میں پناہ لینے کی درخواست دی تھی اور اسے 2005 میں ویزا دینے سے انکار کر دیا گیا تھا، یہ واضح نہیں کہ وہ امریکا میں کب اور کیسے داخل ہوا۔ وائٹ ہاؤس کے نائب چیف آف اسٹاف اسٹیفن ملر کے مطابق سلیمان سیاحتی ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر امریکا میں قیام پذیر تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بتایا ہے کہ سرکاری حکام نے تصدیق کی ہے کہ 45 سالہ محمد سلیمان مصری شہری ہیں۔ ذرائع نے بی بی سی کے نشریاتی شراکت دار سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ سلیمان 2022 میں غیر امیگرنٹ ویزا پر کیلیفورنیا پہنچا تھا جو فروری 2023 میں ختم ہو گیا تھا، حالیہ دنوں میں وہ کولوراڈو اسپرنگز میں مقیم تھا۔
یہ بھی پڑھیں: غاصب صیہونی فوجیوں کی بکتر بند گاڑی پر کامیاب مارٹر حملہ
یہودی رہنماؤں نے کمیونٹی پر بڑھتے ہوئے یہود مخالف حملوں اور دھمکیوں کے خلاف فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ دو ہفتے قبل واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا جبکہ حملہ آور گرفتاری کے وقت فلسطین کو آزاد کرو! کا نعرہ لگا رہا تھا۔