امریکہ میں اسلحہ رکھنے کی آزادی کی مخالفت میں وسیع مظاہرہ
شیعہ نیوز: امریکہ میں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں لوگ مسلح افراد کی فائرنگ میں ہلاک ہو جاتے ہیں۔
امریکہ میں گن کلچر کے سبب اس طرح کے واقعات روزمرہ کا معمول سمجھے جاتے ہیں۔
امریکہ کو ان دنوں تشدد، اغوا برائے تاوان اور مسلح حملوں کا سامنا ہے اور سالانہ ہزاروں افراد فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں ہلاک ہو جاتے ہیں۔
اعداد وشمار کے مطابق ، ڈھائی سے تین کروڑ تک ہتھیار امریکی سماج میں گردش کر رہے ہیں یعنی ہر شخص کے پاس کوئی نہ کوئی آتشیں ہتھیار موجود ہے۔
اسلحہ ساز فیکٹریوں کی طاقتور لابی کے اثرورسوخ کی وجہ سے کوئی بھی حکومت امریکہ میں گن کنٹرول قوانین سخت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
اسلحے رکھنے کی آزادی کی مخالفت میں یہ مظاہرے ایسی حالت میں کئے گئے کہ اس سے قبل اسلحے رکھنے کی آزادی کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے۔
ہفتے کو احتجاج کرنے والے لوگوں نے ‘آئی وانٹ فریڈم فرام گیٹنگ شاٹ (مجھے بندوق خریدنے کی آزادی چاہیے)ِ کے نعرے بھی لگائے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس احتجاج کی حمایت کی اورامریکی کانگریس سےسلامتی کے حوالے سے ایک عام قانون پاس کرنے کا مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ چوبیس مئی کو ٹیکساس کے ایک پرائمری اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں انیس بچوں سمیت دو اساتذہ ہلاک ہوگئے تھے۔
اس کے علاوہ نیویارک بفیلو میں ایک سپر مارکیٹ میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں دس افراد ہلاک ہوئے تھے اور یہ تمام سیاہ فام تھے۔ یہاں کی پولیس نے اسے ‘نفرت پر مبنی جرم’ قرار دیا تھا۔