یمن میں امریکی سفارت خانے کی وسیع مداخلت کا انکشاف
شیعہ نیوز : یمن کے المیسرہ چینل نے 21 ستمبر کے انقلاب سے پہلے یمن میں امریکی سفارتخانے کی وسیع مداخلت کے بارے میں خفیہ دستاویزوں کا انکشاف کیا ہے۔
المسیرہ نے جو اہم خفیہ دستاویز جاری کئے ہیں ان کا تعلق 21 ستمبر کے انقلاب سے پہلے کا ہے۔
ان دستاویزات میں سے کچھ صنعا میں امریکی سفارت خانے اور یمن کے قومی سیکورٹی ادارے کی جانب سے 21 ستمبر کے انقلاب سے پہلے جاری ہوئے اور ان سے پتہ چلتا ہے کہ یمن میں امریکہ کی کتنی وسیع مداخلت تھی۔
امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے دستاویزات میں سے ایک یمن میں امریکہ کے سابق سفیر جیرالڈ فائریسٹین، انسداد دہشت گردی کی ٹیم کو وزارت داخلہ سے وزارت دفاع منتقل کرنے کا حکم دیتے ہیں۔
امریکی سفارت خانوں کے ان دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ یمنی حکومت خاص طور پر فوجی دستوں کے کمانڈرز، ان کے معاون اور ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف سمیت متعدد کمانڈروں کی تعیناتی کے لئے کتنی جلدی اقدامات کرتی ہے۔
اسی وقت یمن کی قومی سیکورٹی کے ادارے سے جاری ہونے والے دستاویزات میں سام اور اسٹریلا میزائلوں اور اینٹی ائیر ڈیفنس سسٹم کو تباہ کرنے کا بھی انکشاف ہوتا ہے اور اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ سب کام پوری طرح سے امریکہ کی نگرانی اور اس کی مکمل ہم آہنگی سے ہو رہے تھے۔