مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

یمن پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے 12 گھنٹے میں 30 حملے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی جارح اتحاد کے جنگی طیاروں نے گذشتہ بارہ گھنٹوں کے دوران تیس بار سے زیادہ اس ملک کےمختلف علاقوں پرحملے کئے ہیں۔

دوسری جانب یمن کی وزارت صحت یمنی عوام کے خلاف سعودی حکومت کی وحشیانہ جارحیتوں پر عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کی ہے۔

یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا ہے کہ یمن کے شمال میں واقع صوبہ صعدہ اور شمال مغرب میں واقع صوبہ حجہ گذشتہ اٹھارہ گھنٹے میں دیگر صوبوں سے زیادہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔

جارح سعودی اتحاد کے ان وحشیانہ حملوں میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی تفصیل معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

دوسری جانب یمن کی وزارت صحت نے ایک بیان جاری کرکے شمالی صوبے صعدہ کے شہر کتاف میں جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت ایک ایسے وقت یمنی شہریوں کا قتل عام کررہی ہے جب عالمی برادری اور اقوام متحدہ ان وحشیانہ حملوں کے سلسلے میں مسلسل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔

سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے پیر کو یمن کے شمالی صوبے کتاف میں بمباری کرکے پانچ عام شہریوں کو شہید اور متعدد دیگر کو زخمی کردیا تھا ۔

جارح سعودی اتحاد کی فوجوں نے مغربی صوبے الحدیدہ کے شہر التحیتا پر بھی حملہ کیا ہے ۔ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں یمنی فوج نے بھی جنوبی محاذوں پر کارروائیاں کرکے سعودی عرب کے چھے فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا ۔

دریں اثنا یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ اور یمنی علما کی تنطیم نے غاصب سعودی حکومت کی جیل میں تین یمنی فوجیوں کو ایذائیں دے کر شہید کردینے کے آل سعود حکومت کے وحشیانہ اقدام کی مذمت کی ہے۔

یمن کے قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مارب میں قائم غاصب سعودی حکومت کی جیل میں سعودی فوجیوں نے تین یمنی فوجیوں کو ایذائیں دے کر شہید کردیا ہے۔

سعودی عرب ، امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کےخلاف جارحانہ حملے کر رہا ہے اور اس ملک کا بری ، بحری اور فضائی محاصرہ کر رکھا ہے۔

سعودی حکومت اور اس کے اتحادی، اب تک یمنی عوام کی مزاحمت کے سبب اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button