
یمن: صنعا ائیرپورٹ کی بندش ختم کرانے کا مطالبہ
شیعہ نیوز: یمن کے فضائی محاصرے اور صنعا ائیرپورٹ کی بندش کی وجہ سے روزانہ پچیس یمنی مریضوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑ رہا ہے۔
یہ بات صنعا ائیر پورٹ کےمینیجر خالد الشایف نے منگل کی شام المسیرہ ٹیلی ویژن کوانٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی جنگی اتحاد نے یمن کا فضائی محاصرہ کررکھا جس کی وجہ سے صنعا ائیرپورٹ سے بیرون ملک پروازیں انجام نہیں پار ہی۔
صنعا کے ائیرپورٹ مینیجر کا کہنا تھا کہ تین لاکھ پچاس ہزار یمنی مریض ایسے جن کا علاج اندرون ملک ممکن نہیں اور انہیں بیرون ملک بھیجا جانا ضروری ہے تاہم سعودی جنگی اتحاد کی ناکہ بندی کی وجہ سے صنعا ائیرپورٹ کی سرگرمیاں معطل ہوکے رہ گئی ہیں۔
انہوں نے کہ سعودی اتحاد کے ظالمانہ محاصرے کی وجہ سے روزانہ پچیس یمنی مریضوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔
خالد الشایف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن کے لیے فضائی دالان قائم کرے تاکہ دواؤں اورمیڈیکل آلات کی ترسیل کو یقینی بنایا جاسکے یا پھر یمنی مریضوں کو بیرون ملک بھجوانے کا انتظام کرے۔
صنعا کے ائیرپورٹ مینیجر نے کہا کہ علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے والے تیس شہری ائیرپورٹ کی بندش کی وجہ سے وطن واپس آنے سے قاصر ہیں لہٰذا ان کی واپسی کا بندوبست کرنا عالمی برداری کی ذمہ داری ہے۔
سعودی عرب نے سن دوہزار پندرہ سے یمن پر جنگ مسلط کرنے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی ملک کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کی وجہ سے یمن کے لیے دواؤں اور غذائی کی ترسیل بند ہوگئی ہے اور مریضوں کو بیرون ملک منتقل کرنے کے امکانات ختم ہوگئے ہیں۔