مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

یمنی مریض علاج معالجے کیلئے سعودی محاصرہ ختم ہونے کے انتظار میں

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمنی ہوائی حمل و نقل کے ادارے کے سربراہ مازن غانم نے کہا ہے کہ 32000 یمنی مریض جن کی جسمانی حالت انتہائی خراب ہے، علاج معالجے کی خاطر بیرون ملک جانے کے انتظار میں ہیں جبکہ جارح سعودی عرب کی طرف سے یمن کا ہوائی محاصرہ بدستور جاری ہے۔

مازن غانم نے عرب نیوز چینل المسیرہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے یمنی مریضوں کیلئے بیرون ملک پروازوں کا شیڈول تیار کیا گیا ہے، لیکن وہ بھی ناکافی ہے کیونکہ اس شیڈول کے مطابق ہر ماہ یمن سے صرف 4 پروازوں کو اڑنے کی اجازت دی گئی ہے اور ہر پرواز میں اوسطاً صرف 7 مریض ہی منتقل کئے جا سکتے ہیں۔ ان پروازوں کے سلسلے کی آخری پرواز گذشتہ روز یمن سے 7 مریضوں کو لے کر اردن کیلئے روانہ ہوئی تھی۔

یمنی ہوائی حمل و نقل کے ادارے کے سربراہ نے المسیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جارح سعودی عرب کی طرف سے یمن کے ہوائی محاصرے کے باعث یمن میں ہر روز 15 تا 25 مریض اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، کیونکہ انہیں علاج معالجے کیلئے بیرون ملک سفر کرنے کی سہولت میسر نہیں ہو پاتی۔

انہوں نے بدحال یمنی مریضوں کی کثیر تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے طے کئے گئے یمنی مریضوں کو بیرون ملک منتقل کرنے کے اس شیڈول کے مطابق تمام یمنی مریضوں کو بیرون ملک منتقل کرنے کیلئے 13 سالوں کا وقت درکار ہے، جو موجودہ صورتحال کے ساتھ بالکل سازگار نہیں۔

مازن غانم نے یمنی بین الاقوامی ایئرپورٹ کو بلاشرط و قید فی الفور کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کا ہوائی محاصرہ اور مریضوں کی بیرون ملک منتقلی کیلئے ایئرپورٹ کو نہ کھلنے دینا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یاد رہے کہ جارح سعودی عرب کی طرف سے یمن پر مسلط کردہ جنگ کو 5 سالوں سے زیادہ کا عرصہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں بیگناہ یمنی جانبحق اور لاتعداد زخمی ہوچکے ہیں۔

علاوہ ازیں جارح سعودی عرب کی طرف سے یمنی ہسپتالوں، سکولوں اور غلے کے گوداموں سمیت ہر قسم کی شہری آبادی پر اندھا دھند بمباری کی وجہ سے یمنی عوام طرح طرح کی وبائی امراض اور بدترین قحط کا شکار بھی ہوچکے ہیں جبکہ براہ راست سعودی بمباری سے بچ جانے والے بالآخر یمن پر مسلط کردہ اس سعودی جنگ کی وجہ سے پیش آنیوالی دوسری مصیبتوں میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی طرف سے یمن میں کئے جانے والے متعدد سرویز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یمنی بچے، بوڑھے اور خواتین، جارح سعودی عرب اور اس کے فوجی اتحاد کی طرف سے مسلط کردہ اس جنگ کا سب سے زیادہ شکار ہو رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button