
یمنی فوج کا اسرائیل کے خلاف حملوں میں شدت لانے کا اعلان
شیعہ نیوز: یمنی فوج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے کہا کہ غزہ کی حمایت میں اسرائیل کی بحری ناکہ بندی سخت اور اسرائیل سے تعاون کرنے والی ہر کمپنی کی کشتیوں پر حملوں میں تیزی لائی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ پر صہیونی مظالم کے جواب میں اسرائیلی مفادات کے خلاف حملوں میں مزید شدت لائی جائے گی۔ دشمن کی بحری ناکہ بندی کے چوتھے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
میجر جنرل یحیی سریع نے کہا کہ غزہ میں جاری نسل کشی، بمباری، محاصرہ، بھوک و پیاس، اور عالمی خاموشی کے خلاف یمن اپنی دینی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری محسوس کرتا ہے۔ غزہ میں معصوم فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم ایسے نہیں کہ کوئی باشعور انسان ان پر خاموش رہ سکے۔
یہ بھی پڑھیں : شام کو تکفیریوں سے نجات دلانے کے لیے شام سالویشن فرنٹ کی تشکیل
یحیی سریع نے بیان میں کہا کہ ہم اللہ پر توکل کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں فوجی کارروائیوں میں شدت لا رہے ہیں اور بحری محاصرہ کے چوتھے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں۔ اس مرحلے میں ان تمام کشتیوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو کسی بھی ایسی کمپنی کی ملکیت ہوں جو اسرائیلی بندرگاہوں سے تعاون کررہی ہو۔
یمنی فوج کے ترجمان نے سخت وارننگ دی کہ تمام کمپنیوں کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اسرائیلی بندرگاہوں سے اپنا تعاون ختم کریں، بصورت دیگر ان کے بحری جہازوں کو، خواہ وہ کسی بھی سمت جا رہے ہوں، یمنی میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر عالمی برادری یمنی فوج کے حملوں کی شدت کو روکنا چاہتی ہے تو اسے چاہیے کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ اپنے حملے بند کرے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے۔
آخر میں بیان میں واضح کیا گیا کہ یمنی فوج کی یہ تمام کارروائیاں فلسطینی عوام کے ساتھ اخلاقی اور انسانی عہد کا مظہر ہیں۔ جیسے ہی غزہ پر حملے بند اور محاصرہ ختم کیا جائے گا، ہماری فوجی کارروائیاں بھی رک جائیں گی۔