دنیا

یمنی حملوں نے اسرائیلی معیشت کا ستون ہلا دیا، تعمیراتی شعبہ بحران کا شکار

شیعہ نیوز: یمنی فوج کے حملوں کی وجہ سے اسرائیلی تعمیراتی شعبہ افرادی قوت کی کمی، اشیاء کی رسد میں رکاوٹ کی وجہ سے تباہی کے دہانے پہنچ گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج کی جانب سے اسرائیلی بندرگاہوں اور بحری گذرگاہوں پر مسلسل ڈرون و میزائل حملوں نے اسرائیل کے اہم اقتصادی شعبوں میں سے ایک، یعنی تعمیرات کو شدید بحران سے دوچار کر دیا ہے۔

صہیونی ذرائع ابلاغ، بالخصوص اسرائیلی اقتصادی روزنامہ کالکالسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ان حملوں نے اسرائیلی تعمیراتی منصوبوں کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔ اسرائیلی ادارۂ شماریات کے مطابق، سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں تعمیراتی اجازت ناموں کے اجرا میں 35 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جو گذشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں بے مثال گراوٹ ہے۔

علاوہ ازیں اسی مدت میں زیر تعمیر رہائشی یونٹس کی تعداد میں 12 فیصد اور مکمل ہونے والے اپارٹمنٹس کی تعداد میں 21.5 فیصد کمی سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں غیر انسانی اقدامات پر نیدرلینڈز کا دو انتہا پسند وزراء پر پابندی کا فیصلہ

اقتصادی ماہرین نے اس صورت حال کو اسرائیلی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہاؤسنگ مارکیٹ ایک شدید مندی کا شکار ہوجائے گی، جس کے اثرات دیگر شعبوں تک بھی پہنچیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنی فوج کی جانب سے بحیرہ احمر اور دیگر بحری راستوں پر جاری حملوں کے سبب صہیونی بندرگاہوں تک تعمیراتی مواد کی رسد بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ اسی دوران فلسطینی اور غیر یہودی مزدوروں کی دستیابی میں بھی شدید کمی آئی ہے، جس سے متعدد تعمیراتی سائٹس بند ہونے یا سست روی کا شکار ہوگئی ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ یمنی کارروائیوں نے ایک نیا غیر عسکری محاذ کھول دیا ہے، جو براہ راست اسرائیلی شہری زندگی اور اس کی معیشت کو نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ صورت حال اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ یمن کی مزاحمتی حکمت عملی اب صرف میدان جنگ تک محدود نہیں رہی، بلکہ صہیونی حکومت کی اقتصادی اور سماجی بنیادوں کو بھی متزلزل کررہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button