سعودی عرب کی فوجی ، صنعتی اور اقتصادی تنصیبات پر یمن کے میزائل اور ڈرون حملے
شیعہ نیوز:یمنی فوج نے اتوار کی رات سعودی شہر جدہ میں ہوائی اڈے اور تیل کی تنصیبات سمیت، سعودی حکومت کی بنیادی فوجی، صنعتی اور اقتصادی تنصیبات کومیزائلی اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بتایا ہے کہ ان حملوں میں قدس دو نوعیت کے بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔
النشرہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق مقامی ذرائع ابلاغ نے پیر کو رپورٹ دی ہے کہ یمن کے تازہ میزائلی اور ڈرون حملوں کے بعد جدہ ہوائی اڈے پرمعمول کی فضائی کارروائیاں معطل ہوگئیں۔ اسی کے ساتھ سوشل میڈیا صارفین نے بھی اعلان کیا ہے کہ جدہ ہوائی اڈے کی فضائی سرگرمیاں رک گئی ہیں اور کوئی بھی ہوائی جہاز اس ہوائی اڈے کے رن وے پرلینڈ نہیں کرسکتا۔ اس سے پہلے ایک سعودی عہدیدار نے بتایا تھا کہ یمنی فوج کے ڈرون حملے کے بعد آرامکو کمپنی کی ینبع ریفائنری میں تیل کی پیداوار کم ہوگئی ہے ۔
یاد رہے کہ چوطرفہ محاصرے کےباوجود یمنی افواج کی دفاعی توانائیوں میں حیرت انگیز اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ یمنی افواج نے سنیچر کی رات بھی ریاض اور ینبع سمیت مختلف علاقوں میں سعودی حکومت کی اہم تنصیبات پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے حملہ کیا تھا۔ اس دوران یمن کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ظالمانہ محاصرے نے حالات کی پیچیدگی بڑھادی ہے۔ یمن کی قومی حکومت کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے پیر کو اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہےکہ جارح اتحاد کی جانب سے یمن کا ہمہ گیر محاصرہ ظالمانہ اور نا قابل قبول ہے ۔ انھوں نے محاصرے کو بے نتیجہ قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس محاصرے سے ظالمین کا کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہوگا اور اس کا نتیجہ الٹا نکلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن کا محاصرہ انسانیت کے خلاف جرم ہے جو قیام امن کی کوششوں کو ناکام بنارہا ہے۔
یمن کی قومی حکومت کے وزیراعظم کے دفاعی اور سیکورٹی امور کے مشیر جلال الدین الرویشان نے بھی اعلان کیا ہے کہ ظالمانہ محاصرے کو ناکام بنانے کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انھوں نے کہا کہ جب تک جارحین کی طرف سے یہ ظالمانہ محاصرہ جاری رہے گا، یمن کے جوابی اور دفاعی حملے بھی جاری رہیں گے۔