، آل سعود کے خلاف یمنی عوام کا مظاہرہ
شیعہ نیوز: یمنی عوام نے صنعا ایرپورٹ کے سامنے اجتماع کر کے اس ہوائی اڈے کو بند رکھے جانے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل منجملہ انسان دوستانہ امداد کی منتقلی کا عمل متاثر ہونے کے خلاف مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن محاصرے کے نتیجے میں رونما ہونے والے انسانی المیے پر توجہ دیں خاص طور سے ایسی حالت میں کہ جب صنعا ایرپورٹ بند ہونے سے صورت حال اور بھی زیادہ بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ مظاہرین نے صنعا ہوائی اڈہ بند ہونے اور نتیجے میں انسانی المیہ جنم لینے کا ذمہ دار سعودی عرب کو قرار دیا۔
صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر خالد الشریف نے اس ہوائی اڈے کا محاصرہ جاری رہنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقریبا پانچ لاکھ یمنی شہریوں کو جو سخت ترین بیماریوں میں مبتلا ہیں، علاج و معالجے کے لئے بیرون ملک منتقل ہونے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ دس ہزار سے زائد یمنی شہری جگر کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں جبکہ پانچ ہزار سے زائد یمنی شہری معذور ہو چکے ہیں اور اگر فوری طورپر ان کا علاج شروع نہیں ہوا تو وہ ہمیشہ کے لئے اپاہج ہو جائیں گے۔
صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر خالد الشریف نے کہا کہ دس لاکھ سے زائد یمنی شہری ایسی بیماریوں میں مبتلا ہیں کہ جنھیں خاص دواؤں کی ضرورت ہے جبکہ دواؤں کی منتقلی صرف صنعا ایرپورٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
دوسری جانب جارح امریکی سعودی اتحاد نے ایک بار پھر یمن کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کی ہے ۔المسیرہ ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے الخمسین، الفازہ، الجبلیہ، المنظر، الدریہی نامی علاقوں پر وحشیانہ بمباری کی ہے ۔
یمنی فوج نے بھی اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد، یمن کے خلاف اپنے جارحانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اس نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تین سو ستائیس مرتبہ صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔اس دوران یمنی افواج نے صوبہ البیضا کے ضلع الصومعہ کو جارح سعودی اتحاد کے قبضے کے آزاد کرالیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہر الصومعہ اور اس کے مضافات کے سبھی علاقے یمنی افواج کے کنٹرول میں آگئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ صوبہ البیضا میں سعودی اتحاد القاعدہ اور داعش کے دہشت گردوں کو بھی میدان میں اتار دیا تھا اور یمنی افواج نے اگست میں البیضا کو آزاد کرانے کی کامیاب کارروائیوں کا آغاز کر دیا تھا۔ البیضا دارالحکومت صنعا سے دو سو اڑسٹھ کلو میٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔