مشرق وسطی

غزہ پر ممنوعہ فاسفورس بموں سے صیہونی حملے، پینے کا پانی و آٹا نایاب

شیعہ نیوز: عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق غاصب صہیونی رژیم نے غزہ کے الشجائیہ، الدرج اور التفاح نامی علاقوں پر ایک بار پھر فاسفورس بم گرائے ہیں کہ جن کا استعمال بین الاقوامی سطح پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، المیادین نے پینے کے پانی کی مکمل بندش کے باعث غزہ کی پٹی میں صحت کی سنگین صورتحال کے بارے جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے باشندے اب صرف بارش کے پانی کو ہی پینے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں وہ بھی اگر انہیں مل جائے تو۔۔! اس رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں آٹا نایاب ہو گیا ہے جبکہ عارضی جنگبندی کے خاتمے کے بعد سے، انسانی امداد سے متعلق کوئی سامان بھی غزہ کے شمال تک نہیں پہنچا۔ المیادین کا کہنا ہے کہ حتی شہداء کے جسد ہائے خاکی کو دفنانے کے لئے بھی غزہ میں اب کوئی جگہ نہیں ملتی اور ان شہداء کے اہلخانہ ان کی لاشوں کو درختوں تلے یا بازاروں میں دفن کر رہے ہیں درحالیکہ صہیونی غاصبوں نے بیت لاہیا اور الفلوجا کے علاقوں کے مکینوں کو بھی اپنے مکمل گھیرے میں لے رکھا ہے۔

دوسری جانب غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ غاصب صہیونی فوج نے اپنی تازہ بمباری میں کمال العدوان ہسپتال کے جنوبی حصے کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے جبکہ اس وقت بھی کمال عدوان ہسپتال کے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے خصوصی یونٹ میں 12 فلسطینی بچے بغیر کسی خوراک و پانی کے موجود ہیں۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے لڑاکا طیاروں نے آج صبح سویرے سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اپنے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ صرف خان یونس کے جنوب مشرق میں واقع المنارہ محلے میں ہی رہائشی مکانات پر وحشیانہ صیہونی بمباری کے دوران درجنوں فلسطینی شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں غاصب صیہونی رژیم کے لڑاکا طیاروں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کیمپ کو بھی بے دردی کے ساتھ اپنی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button