
صہیونی میڈیا نے سعودی عرب اور مقبوضہ بیت المقدس حکومت کے درمیان ملاقات کے امکان کا اعلان کردیا
شیعہ نیوز:سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کے معمول پر آنے کے آثار مزید رنگین ہو گئے ہیں، ایک صیہونی میڈیا نے امریکہ کی موجودگی میں دونوں فریقین کے درمیان ملاقات کے امکان کی خبر دی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے: سعودی عرب ممکنہ طور پر اگلے ہفتے جو بائیڈن (امریکہ کے صدر) کے دورے کے دوران یا اس کے کچھ عرصے بعد امریکی اور اسرائیلی وفود کے ساتھ سہ فریقی اجلاس منعقد کرنے پر راضی ہو جائے گا۔
اس صہیونی اخبار نے قومی سلامتی کے مشیر ایال ہولاتا، موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا اور اسرائیلی وزارت خارجہ کے جنرل ڈائریکٹر ایلون اوشپیز کو اسرائیلی وفد میں شامل ہونے کے لیے ممکنہ افراد کے طور پر نامزد کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، بحیثیت امریکی صدر مشرق وسطیٰ کے اپنے پہلے سفر میں، 13-16 جولائی (22-25 جولائی) کو بائیڈن اس خطے، خاص طور پر اسرائیل، مغربی کنارے، کا دورہ کریں گے۔ اور پھر سعودی عرب۔
بائیڈن کے سعودی عرب کے دورے کا ایک حصہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، قطر، عمان، مصر، اردن اور عراق کے رہنماؤں کی ملاقات پر مرکوز ہوگا۔
دوسرا حصہ دوطرفہ تعلقات سے متعلق ہوگا اور اس میں تعلقات کی بحالی، واشنگٹن کو سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت اور سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب اقدامات پر توجہ دی جائے گی۔
صہیونی ٹی وی چینل "کان” نے بھی اعلان کیا ہے کہ جو بائیڈن کے خطے کے آئندہ دورے کے دوران اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان ایک بڑے سیکورٹی معاہدے کی نقاب کشائی کی جائے گی۔