مشرق وسطی

شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی پر سعودی عرب کا اظہار مسرت

سعودی عرب نے ریاض اور دمشق کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم اور عرب لیگ میں شام کی واپسی پر زور دیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی واس کے مطابق شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد کے دورہ جدہ کے اختتام پر دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس بیان جاری کیا ہے جس میں ریاض دمشق تعلقات اور فضائی رابطوں کی بحالی کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور شام کونسلر خدمات اور دونوں ملکوں کے درمیان پروازیں پھر سے شروع کیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

سعودی عرب اور شام کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کے مشترکہ بیان میں دہشت گردی کی تمام شکلوں اور تمام دہشت گرد

گروہوں کے خلاف جدوجہد اور سلامتی میں اضافے کو انتہائی اہم قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں شام میں دہشت گرد گروہوں کے خاتمے اور تمام علاقوں پر سرکاری عملداری کے قیام اور بیرونی مداخلت کو بند کرانے کی غرض سے دمشق حکومت کی حمایت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے بحران شام کے جامع سیاسی حل اور عرب لیگ میں واپسی کی غرض سے ضروری اقدامات کی انجام دہی کے بارے میں بھی ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

واضح رہے کہ شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ ، اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان کی دعوت پر بدھ کی رات جدہ پہنچے تھے۔ اس دورے کا مقصد شام اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بحالی اور مشترکہ مسائل پر بات چیت کرنا بتایا گیا ہے۔

دوہزار بارہ میں سعودی نے یک طرفہ طور پر شام کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع اور دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کردیا تھا۔

شام اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی اور اس سے پہلے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہوئے سمجھوتے سے علاقے کے عوام میں جہاں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے مختلف سیاسی حلقوں نے اس کا خیر مقدم کیا ہے وہیں صیہونی حکومت اور اس کے آقاؤں امریکا اور بعض مغربی ملکوں میں سخت مایوسی پھیل گئی ہے جس کا اظہار صیہونی اور امریکی حلقے الگ الگ انداز میں کررہے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button