پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ایٹمی دھماکے کرنے کے26 سال بعد اچانک 28 مئی کو سرکاری چھٹی کے اعلان کی ضرورت کیوں پیش آ گئی؟؟؟سینیٹرعلامہ راجہ ناصرعباس

آج 28 مئی کو عمران خان کے دوکیسز کا فیصلہ متوقع تھا۔اسلام آباد کے تین حلقوں کے انتخابی نتائج پر بھی آج فیصلہ آنا تھا۔

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ایٹمی دھماکے کرنے کے26 سال بعد اچانک 28 مئی کو سرکاری چھٹی کے اعلان کی ضرورت کیوں پیش آ گئی۔ قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس اور نیب ترمیمی آرڈیننس کا فوری اجراء کیوں کیا ؟ جبکہ قانون سازی کیلئے قومی اسمبلی و سینیٹ موجود ہیں،نیب آرڈیننس کے ذریعے ریمانڈ کے ایام 14سے بڑھا کر 40 کرنا اور مخالفین کے خلاف مجرمانہ نکتہ نظر، بدنیتی سے کیس بنانے والے نیب افسر کی سزا 5سال سے کم کر کے 2 سال کر دینے کے پس پردہ کون سے مذموم مقاصد ہیں؟ حاضر سروس ججز کے علاوہ ریٹائرڈ ججوں کو الیکشن ٹریبونل کا حصہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟ان سب اقدامات کی واحد وجہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی ہیں جنہیں حب الوطنی کے جرم میں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ توشہ خانہ تحائف کے جس نئے کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے اگر یہ کوشش کامیاب ہو گئی تو نئے آرڈیننس کے مطابق ان کا ریمانڈ چودہ روز کی بجائے 40 روز کا ہو گا جو ملک کی تاریخ کے سیاہ فیصلوں کے باب میں ایک نیا اضافہ سمجھا جائے گا۔مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل میں ریٹائرد ججوں کو شامل کرنے کا آرڈیننس من پسند فیصلوں کے حصول کی راہ ہموار کرنے کیلئے ہے۔ ہم پیالہ و ہم نوالہ ججوں کو اس الیکشن ٹریبونل کا حصہ بنانے کی کوشش وطن عزیز کو ایک نئے بحران کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیوایم بلوچستان کے زیر اہتمام شہید آیت اللہ ابراھیم رئیسی و رفقاء کی یاد میں تعزیتی ریفرنس، سیاسی ومذہبی جماعتوں کی شرکت

آج 28 مئی کو عمران خان کے دوکیسز کا فیصلہ متوقع تھا۔اسلام آباد کے تین حلقوں کے انتخابی نتائج پر بھی آج فیصلہ آنا تھا۔ حکومت نے بظاہر یوم تکبیر کے نام پر چھٹی کا اعلان ان فیصلوں کو التواء کا شکار رکھنے کیلئے کیا ہے حالانکہ ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد گزشتہ 26 سالوں میں پہلے کبھی چھٹی نہیں دی گئی۔پاکستان پیپلز پارٹی خود کو ملک میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی کا پرچم اٹھانے والی جماعت کہتی تھی، اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی، اعلیٰ اختیارات اور عہدوں کے حصول کیلئے نظریاتی اصولوں کی قربانی دے کر پیپلز پارٹی نے سیاسی خودکشی کر لی ہے۔یوسف رضا گیلانی نے اپنی اور اپنی سیاسی جماعت کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ھے۔نیب کے قانون کے حوالے سے سعد رفیق کا بیان ان کے سیاسی تدبر کی نشاندہی کرتا ہے،اور قابل تحسین بھی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button