دنیا

صہیونی جنگی کابینہ کا اجلاس، اراکین کے درمیان شدید تلخ کلامی

شیعہ نیوز: غزہ میں مسلسل نقصانات کے بعد صہیونی جنگی کابینہ کے اجلاس میں سیاسی اور دفاعی حکام ایک دوسرے کے ساتھ الجھ پڑے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنگی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں اعلی حکام کے درمیان شدید نوعیت کی جھڑپ اور اختلافات سامنے آئے ہیں۔

روزنامہ یدیعوت آحارونوت نے واقعے کی تفصیلات شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وزیر خزانہ بزلیل اسموتریچ اور اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر کے درمیان اجلاس کے دوران سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : برازیل نے غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل پر پابندیاں عائد کر دیں

یہ کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب جنرل ایال زامیر نے غزہ پر مکمل قبضے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل کئی برسوں پر محیط ہوسکتا ہے اور فی الحال صرف محدود فوجی کارروائیوں پر اکتفا کرنا چاہیے۔

ایال زامیر کے اس محتاط مؤقف پر وزیر خزانہ اسموتریچ شدید برہم ہو گئے اور انہوں نے چیخ کر کہا کہ ہمیں ہرتزی ہالیوی جیسے چیف آف اسٹاف کی ضرورت ہے۔ تمہیں اس سے معذرت کرنی چاہیے! ان کا یہ بیان واضح طور پر موجودہ فوجی قیادت پر عدم اعتماد اور سخت تنقید کی عکاسی کرتا ہے۔

سیاسی ماہرین کے مطابق، اسرائیلی قیادت کے اندر اس قسم کی کشیدگی نہ صرف ادارہ جاتی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے بلکہ اس بات کی علامت ہے کہ غزہ میں جاری جنگ نے اسرائیلی حکومت کو اندرونی طور پر بھی بحران سے دوچار کردیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button