مسجد سے مماثلت؛ انتہا پسند ہندوؤں کی فرمائش پر بھارتی ریلوے اسٹیشن کا رنگ تبدیل
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے مسلم ثقافت کی علامات، تاریخی مقامات و عمارتوں کی مسماری اور نام بدلنے کا سلسلہ جاری ہے۔
حال ہی میں بھارتی ریاست کرناٹکا میں کلبرگی ریلوے اسٹیشن پر سبز رنگ کو مسجد سے مماثلت قرار دیتے ہوئے ہندو انتہا پسندوں نے تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا، جس کے بعد انتظامیہ نے مجبور ہوکر سبز رنگ کو سفید سے تبدیل کردیا۔
ریلوے انتظامیہ کی جانب سے اسٹیشن پر سبز رنگ و روغن کروائے جانے کے بعد بھارتی ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ شروع کردیا گیا اور انتظامیہ پر دباؤ ڈالا گیا کہ سبز رنگ کی وجہ سے ریلوے اسٹیشن بظاہر مسجد جیسا نظر آنے لگا ہے، لہٰذا اسے فوری تبدیل کردیا جائے۔ انتہا پسندوں کی جانب سے ریلوے اسٹیشن کا رنگ بدلنے کے لیے دباؤ اتنا شدید تھا کہ انتظامیہ کو احتجاج روکنے کے لیے پولیس سے مدد طلب کرنی پڑی۔ دوسری جانب سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسجد سے مماثلت کی بنیاد پر ریلوے اسٹیشن کا رنگ تبدیل کروانے پر شدید تنقید کررہے ہیں۔ایک ٹوئٹر صارف نے انتہا پسندانہ رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ریلوے اسٹیشن کا رنگ تو بدل دیا لیکن ان درختوں کا کیا کرنا ہوگا، جو اب بھی لگے ہوئے ہیں، وہ بھی تو سبز ہیں‘‘۔ صارفین نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم مخالف مہم کو تعصب پھیلانے کا تسلسل قرار دیتے ہوئے حکومتی اداروں کو ان کے سامنے مجبور ہونے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اس سے قبل ریاست کرناٹکا ہی کے شہر میسور میں مسجد کی طرز پر بنائے گئے ایک بس اسٹاپ کو ہندو انتہا پسند حکمراں جماعت بی جے پی کے رکن اسمبلی کی جانب سے دھمکی کے بعد تبدیل کردیا تھا۔
بھارت میں حکومت کی سرپرستی میں ہندو انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انتہا پسند تنظیمیں اور ان کے کارکن مسلم مخالف اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں پر مظالم، سرعام تشدد، جھوٹے الزام عائد کرکے مسلمانوں کا قتل عام معمول بن چکا ہے۔
واضح رہے کہ مذہبی آزادیوں کی کھلی خلاف ورزی اور اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ و نفرت انگیز واقعات رپ امریکی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بھارت پر پابندیاں عائد کرنے کی سفارش کی تھی۔