آئی جی سندھ08۔09 اور 10محرم کے جلوسوں کی سیکیورٹی کو واٹس اپ (WhatsApp) پر مانیٹر کریں گے
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) آئی جی سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہس نے کراچی میں متعلقہ ڈی آئی جیز اور اسی ایس پیز کو8،9 اور 10 محرم کو برآمد ہونے والے جلوسوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے معاملات کو واٹس اپ گروپس پر اپڈیٹ کرنے کے حوالے سے احکامات جاری کردیئے ہیں جبکہ آئی جی سندھ بذاتِ خود بھی8،9 اور 10 محرم الحرام کو مرکزی جلوسوں کو واٹس اپ پر مانیٹر کریں گے۔
زرائع کے مطابق محرم الحرام میں سیکیورٹی کے انتہائی خدشات کے باوجود آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے عملی اقدامات کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے سماجی رابطوں کے لنک واٹس اپ (WhatsApp)کو سیکیورٹی معاملات کی انجام دہی کے لئے استعمال کرنے کا نیا اور جدید طریقہ اپناکر پرانے اور دقیانوسی سیکورٹی زرائع کو مستردکردیا ہے۔ ترجمان سندھ پولیس کے اعلامیے کے مطابق آئی سندھ نے تمام متعلقہ ڈی آئی جیزا ور ایس ایس پیز کو فوری واٹس اپ گروپس بناکر متعلقہ ماتحتوں کو گروپ میں شامل کرکے 8،9 اور 10 محرم الحرام کے جلوسوں کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کو واٹس اپ گروپس پر اپ ڈیٹ کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، جبکہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بذاتِ خود بھی متعلقہ ڈی آئی جیز اور ایس ایس پی کی جانب سے بنائے گئے واٹس اپ گروپس میں موجود رہ کر 8،9 اور 10 محرم کے جلوسوں کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کریں گے۔آئی جی سندھ نے سینٹرل پولیس آفس میں موجود کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بھی مسلسل چوبیس گھنٹے محرم سیکیورٹی اقدامات کی واٹس اپ پر مانیٹرنگ اور اپڈیٹ کو یقینی بنائےجانے کا حکم دیا ہے۔اے ڈی خواجہ نے کہا کہ ایڈوانس انٹیلی جینس کلیکشن کی تمام متعلقہ ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کے واٹس اپ گروپس پرشیئرنگ کو مربوط اور مؤثر بنایا جائے۔ کسی بھی خفیہ اطلاع کو (WhatsApp)پر بروقت اپڈیٹ اور فالو کیا جائے۔
آئی جی سندھ نے مزید ہدایت دی کہ اسنیپ چیکنگ کو مذید مؤثر بنایا جائے، ڈبل سواری پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔ موبائل موٹرسائیکل گشت کو مجالس کے مقامات، امام بارگاہوں اور مرکزی جلوسوں کے اطراف کے علاقوں میں مزید غیرمعمولی بنایا جائے۔ مجالس میں شرکت کرنیوالوں کی فزیکل سرچنگ کے عمل کو مقرر کردہ رضاکاروں کے تعاون اور اعتماد سے یقینی بنایا جائے۔ مشکوک سرگرمیوں، لاوارث اور مشتبہ گاڑیوں پر کڑی نگاہ رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی جلوسوں میں خصوصی اسٹکرز کی حامل گاڑیوں کو ہی داخلے کی اجازت دی جائے۔آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے پاس اوریجنل CNIC و دوران ڈرائیونگ گاڑیوں کے مکمل کاغذات و دیگر دستاویزات لازمی رکھیں۔ کسی بھی مقام پر پانچ افراد یا اس سے زائد کا مجمع نہ لگائیں۔ مشکوک اشیاء، گاڑی، مشتبہ اشخاص یا مشکوک حرکات وغیرہ دکھائی دینے پر عوام فوری مددگار 15 یا قریبی تھانوں کو اطلاع دیں۔
یاد رہے کہ سماجی رابطوں کے لنک واٹس اپ (WhatsApp) کو فقط ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے واٹس اپ انتظامیہ مطلوبہ صارف یعنی واٹس اپ استعمال کرنے والے کے موبائل میں موجود تمام ڈیٹا کہ جسمیں شامل تمام کانٹیکٹ نمبرز،تصاویراور دیگر اہم معلومات جو کہ مطلوبہ صارف کا زاتی یا آفیشل ڈیٹا یا اگر یہ کہا جائے کہ مطلوبہ صارف کے تمام راز جو اس کے موبائل میں محفوظ ہوتے ہیں انکو واٹس اپ انتظامیہ سے شیئر کرنے کی ہی شرط پر واٹس اط (WhatsApp) ڈاؤنلوڈ کیا جاسکتا ہے ،بصورتِ دیگر انتظامیہ واٹس اپ ڈاؤنلوڈ کرنے کی درخواست مسترد کردیتی ہے۔اب سوال یہ ہے کہ کیا آئی جی سندھ اپنی آسانی اور غیر ذمہ داری کے زریعے محکمہ پولیس کے اہم ترین زرائع اور راز فقط واٹس اپ (WhatsApp) کو ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے واٹس اپ انتظامیہ کے حوالے کردیں گے یا اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپنی ڈیوٹی بخوبی انجام دیں گے ےا نھیں ؟