مستونگ، داعش کی اعلٰی قیادت کے 12کمانڈرز ہلاک
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ایک اہم انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران داعش کے اہم کمانڈرز کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ آپریشن کوئٹہ سے اغوا کئے جانے والے دو چینی باشندوں کی بازیابی کیلئے انتہائی خفیہ معلومات کے تحت کیا گیا، سکیورٹی حکام کی جانب سے یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ آپریشن کے دوران چینی باشندوں کے اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی برآمد کرلی گئی۔
سکیورٹی ذارئع کے مطابق آپریشن کا آغاز ہفتے کی شب کیا گیا تھا۔ گذشتہ ماہ مستونگ میں ہی سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر ہونے والے خودکش دھماکے میں 28 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، تاہم ڈپٹی چیئرمین اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ ہفتے کو مستونگ میں کیا جانے والا آپریشن انتہائی خفیہ رکھا گیا تھا، تاکہ آپریشن کے حوالے سے کسی قسم کی اطلاعات لیک نہ ہوں۔ واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے فوری طور پر اس آپریشن کی رپورٹس پر تبصرہ نہیں کیا۔
رپورٹس کے مطابق جس وقت آپریشن کیا گیا، مستونگ میں پاکستان کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے داعش کے رہنما ایک اجلاس کے لئے یہاں موجود تھے۔ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آپریشن میں 12کمانڈرز ہلاک جبکہ دیگر کو گرفتار کر لیا گیا ہے، تاہم ہلاک ہونے والے کمانڈرز کی شناخت تاحال نہیں بتائی گئی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن میں کم سے کم 7 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے جن میں 3 افسران بھی شامل ہیں، دو زخمی اہلکاروں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ داعش کی اعلٰی قیادت کے خاتمے سے تنظیم کو پاکستان میں بڑا دھچکہ لگے گا۔
یاد رہے کہ اس آپریشن سے قبل حکومت متعدد مرتبہ داعش کی پاکستان میں موجودگی کو مسترد کرتی آئی ہے۔ سکیورٹی حکام نے آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دشوار گزار راستوں کی وجہ سے سکیورٹی فورسز کو آپریشن کیلئے پیدل سفر کرنا پڑا۔ رات گئے سکیورٹی ذرائع نے آپریشن کی مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن جاری ہے اور مغوی چینی باشندے ایک انتہائی گہری سرنگ میں موجود ہیں، جسے داعش کی جانب سے کمانڈ بیس کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔