پاکستانی شیعہ خبریں

پی ایس 128، ایجنسیوں اور سیاسی جماعتوں کی پشت پناہی کے باوجود اورنگزیب فاروقی کو شکست

farokiسندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 128 کے 6 پولنگ اسٹیشنز پر ہونے والی پولنگ میں ایم کیو ایم کے امیدوار وقار حسین شاہ 23822 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے جبکہ ان کے مدمقابل متحدہ دینی محاز اور کالعدم سپاہ صحابہ کے مشترکہ امیدوار مولانا اورنگزیب فاروقی کو 23570 ووٹ ملے۔ واضح رہے کہ انتخابات کے روز ہونے والے دھماکے کے باعث ان پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی عمل متاثر ہوا تھا۔ ان پولنگ اسٹیشنز سے آنے والے نتائج پر متحدہ دینی محاذ کے امیدوار اورنگزیب فاروقی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ عدالتی حکم کے تحت یہاں دوبارہ پولنگ کرائی گئی ہے۔

آج پی ایس 128 کے 6 پولنگ اسٹیشنز میں ہونے والی پولنگ میں متحدہ دینی محاذ اور کالعدم سپاہ صحابہ کے امیدوار اورنگزیب فاروقی کو برتری حاصل رہی۔ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا، تو حیدرآباد، داؤد چالی، بسم اللہ کالونی، رضی مارکیٹ اور فردوس کالونی میں قائم 6 پولنگ اسٹیشنز پر کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 9 ہزار 547 تھی تاہم ووٹنگ کی شرح کم رہی۔ آج ہونے والی پولنگ کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق اورنگزیب فاروقی 2688 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے جبکہ ایم کیو ایم کے وقار شاہ کو 350 ووٹ ملے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ان پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے، پولنگ عملہ اور انتخابی سامان کی ترسیل فوج کی نگرانی میں کی گئی، پولنگ اور ووٹوں کی گنتی تک ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوجی تعینات کئے گئے تھے جن کے ساتھ پولیس اور رینجرز اہلکار بھی موجود رہے۔

سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 128 کے انتخابات میں حیرت ناک بات یہ تھی کہ ایجنسیوں اور سیاسی جماعتوں نے بھی سپاہ صحابہ کے امیدوار کو جتوانے میں اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی۔ اس حلقہ میں جن پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ ہوئی وہاں زیادہ تر آبادی ہزارہ وال اور پشتون برادری پر مشتمل ہے۔ پاکستان تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی نے انتخابات کا بائیکاٹ کرکے عمل طور اورنگزیب فاروقی کے جیتنے کی راہ ہموار کی۔ بعض ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے سپاہ صحابہ کے امیدوار کی حمایت کی تھی جبکہ ایم کیو ایم نے بھی آج پورے دن اپنے امیدوار کے حق میں کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایم کیو ایم بھی یہ سیٹ اورنگزیب فاروقی کو دینے پر راضی تھی۔ لیکن پھر بھی اورنگزیب فاروقی محض چند سو ووٹوں سے یہ نشست ہار گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button