پولیس کی بس پردہشت گردوں کا بم حملہ، 13 ہلاک
شیعہ نیوز (کراچی) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں واقع زراق آباد پولیس اسٹیشن کے نزدیک آج صبح ایک بم دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد اب 13 ہوگئی ہے، جبکہ اس واقعہ میں چالیس کے قریب اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔جناح ہسپتال کی ڈاکٹر سیمی جمالی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہسپتال میں آٹھ لاشیں لائی گئیں، جبکہ واقعہ میں کم سے کم 36 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
ایک سینیئر پولیس آفیسر نے حملے سے مطعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ میں بارود سے بھری ایک گاڑی کا استعمال کیا گیا، جس نے پولیس کی اس بس کو نشانہ بنایا، جو اہلکاروں کو ڈیوٹی پر بلاول ہاوس لے جارہی تھی۔شروع میں پولیس کو شبہ تھا کہ دھماکہ خودکش حملہ ہے۔ تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج کے منظر عام آنے کے بعد یہ بات واضع ہو گئی کہ دھماکہ ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس کے زریعے کیا گیا، سی سی ٹی کے مطابق دھماکے سے کچھ دیر قبل ایک شخص ہائی روف گاڑی کو دھماکے کی جگہ پر کھڑا کر کے اپنے ساتھی کے ساتھ موٹر سائیکل پر جاتا دکھائی دیا ہے جس کے کچھ دیر بعد پولیس کی گاڑی کے پہنچتے ہی دھماکہ ہو گیا۔ ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دھماکہ ایک سوزوکی ہائی روف کی مدد سے کیا گیا، جس میں 25 سے 30 کلوگرام دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔جس گاڑی میں بارودی مواد رکھا گیا تھا وہ دھماکے کے بعد مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔دھماکے کی آواز تقریباً تین کلومیٹر دور تک سنی گئی، جبکہ ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔مذکورہ بس میں تقریباً پچاس کے قریب اہلکار سوار تھے۔دھماکے سے پولیس بس کو نقصان پہنچا۔زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنیٹر منتقل کردیا گیا، جبکہ پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے۔تاہم پولیس پر ہونے والے اس بم حملے کی ذمہ داری کسی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ ایک سال میں فائرنگ اور بم دھماکوں میں 160 سے زیادہ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے ہیں۔چند ماہ قبل شہر میں دہشت گردوں اور شرپسند عناصر کے خلاف آپریشن کے آغاز کے بعد سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں تیزی آئی ہے اور گذشتہ ماہ کے آغاز میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے معروف کراچی پولیس کے افسر چوہدری اسلم کو بھی ایک بم حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔ دوسری جانب صدر ممنون حسین، صوبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالماک بلوچ، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اور مجلس وحدتِ مسلمین نے آج ہونے والے اس دھماکے کی مذمت کی ہے۔