ٹل کے قریب شیعہ قافلے پر خود کش حملہ 14 شہید 40 شدید زخمی
پشاور سے کرم ایجنسی پاراچنار جانے والے شیعہ مسافر گاڑیوں پر ہونے والے خود کش بم دھماکے کے نتیجے میں 14افراد شہید جبکہ 40افراد شدید زخمی ہوگئے شہید ہونے والوں میںکرم ایجنسی پاراچنار شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے10 اور 4مقامی بچے جن کا تعلق ٹل سے ہی تھابھی شامل ہیں۔ٹل سے تعلق رکھنے والے شیعہ مقامی بچے اسکول سے گھر کے لئے آ رہے تھے کہ اچانک پاراچنار جانے والے ایک قافلے پر خود کش حملہ ہوا جس کے نتیجہ میں چار مقامی بچے بھی شہید ہو گئے ۔شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق دھماکہ خودکش بم سے اس وقت ہوا جب پاراچنار سے تعلق رکھنے والے مومنین کا قافلہ بسوں کی صورت میں پشاور سے کرم ایجنسی کی جانب جارہاتھا ،بسوں کی تعداد ایک سو چالیس تھی،ان گاڑیوں میں پارا چنار میں رہائشی شیعہ آبادی کے لئے اشیا ئے خوردو نوش کا سامان بھی موجود تھا۔جب یہ قافلہ ٹل کے علاقے ڈنڈورمیں پیٹرول پمپ کے قریب پہنچا تو خودکش ہملہ آور نے خود کو بم سے اُڑادیا جسکے نتیجے میںاب تک کی اطلاعات کے مطابق 14 افردا شہید جبکہ 40سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔ شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق دھماکے سے شہید ہونے والوں میں اب تک 6مرد ،4خواتین اور 4مقامی بچے جن کا تعلق ٹل سے تھا اسکول جا رہے تھے شامل ہیں۔ کمشنر کوہاٹ خالدخان کے مطابق دھماکے میں 14افراد شہید ہوگئے اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ دھماکے سے تین گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں ۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، جبکہ ٹل بازار کو بند کرادیا گیا ہے۔لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ اور ہنگو کے اسپتال منتقل کےا جا رہا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسافروں کی بسیں علی زئی کرم ایجنسی کی جانب راوانہ ہوگئیں ہیں جبکہ کچھ خاندان اس وقت ٹل کے قریب موجود شیعہ گھروں میں قیام پذیر ہیں۔ ایک عینی شاھد جاوید حسین کا کہنا ہے کہ ہمارے قافلے پر ایک بڑا دھماکہ ہوا، یہاں ہر طرف تباہی ہے۔ میں نے خود چار لاشوں کو دیکھا ہے ،جس میں دو بچے ہیں اور چار عورتوں کو شدید زخمی دیکھا ہے۔ یادرہے کہ قبائلی علاقے کُرم ایجنسی کے صدر مقام پارہ چنار میں آباد شیعہ مسلک کے لوگوں پر گزشتہ کئی برسوں سے راستے بند ہیں اور شیعہ مسلک کے لوگ پاکستان کے دیگرعلاقوں میں جانے کے لئے پارہ چنارہ سے پہلے افغانستان اور بعد میںطورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔ جبکہ اب سکیو رٹی فورسسز کی نگرانی میں شیعہ مسافر ہر 15روز بعد پشاور سے پاراچنار جاتے ہیں لیکن یہ قافلے بھی اب محفوظ نہیں رہے۔ واضح رہے کہ پشاور پاراچنار روڈ پر شیعہ قافلے پر طالبان دہشت گردوں کا 15روز کے دوران یہ دوسرا حملہ ہے اسے قبل بھی دہشت گرد شیعہ قافلے پر فائرنگ کر کے تین افراد کو شہید کر چکے ہیں ۔ شیعہ قافلوں پر ہونے والے مسلسل حملے انتظامیہ کے طالبان کے خلاف کامیاب اپریشن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔