پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ مستونگ، 19 شہداء کی نعشیں راولپنڈی پہنچا دی گئیں، عوام کا احتجاج

shia body سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے 19 افراد کی نعشیں اور خاتون سمیت 9 شدید زخمیوں کو کوئٹہ سے راولپنڈی منتقل کر دیا گیا ہے۔ جب نعشیں اور زخمی افراد کو ہولی فیملی اسپتال راولپنڈی پہنچایا گیا تو موقع پر موجود افراد نے لبیک یاحسین (ع) کی صدائیں بلند کیں اور حکومت کیخلاف بھرپور نعرہ بازی کی۔

اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی بھی موجود تھے۔ راولپنڈی منتقل ہونے والے زخمیوں میں طارق علی، ساجد علی، سلامت علی، محمد منور، وقاص احمد، شفیق عباس، غلام عباس، محمد سلیم، پیر اختر اور مروت اقبال شامل ہیں۔ جبکہ شہید ہونے والے افراد کی کئی نعشیں جھلس جانے کے باعث ناقابل شناخت ہیں۔ جنہیں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔ شہید اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق پنجاب سے ہے۔

نعشوں اور زخمیوں کے ہولی فیملی اسپتال پہنچنے کے موقع پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے اہل تشیع نے حکومت کیخلاف بھرپور احتجاج کیا اور بالخصوص وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلٰی بلوچستان کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔ مظاہرین نے صدر زرداری سے مطالبہ کیا کہ فی الفور بلوچستان میں گورنر راج نافذ کیا جائے۔ اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اس سانحہ کی ذمہ دار صوبائی اور مرکزی حکومتوں کے علاوہ وہ ریاستی ادارے بھی ہیں جو مسلسل دہشتگردی پر چشم پوشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو روزانہ نعشوں کے تحفے دیئے جا رہے ہیں۔ موت سستی اور زندگی مہنگی ہوگئی ہے۔ جمعتہ المبارک کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور اگر حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو وہ خود حالات کی ذمہ دار ہوگی۔ لہذا اس سے قبل بلوچستان میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button