پاکستانی شیعہ خبریں

سال 2012، ناصبی تکفیریوں کی دہشت گردی سے 502شیعیان حیدر کرار(ع) شہید

2012 shia genocide report urسال 2012میں کالعدم دہشت گرد ناصبی تکفیری گروہ سپاہ صحابہ کے ناصبی یزیدی دہشت گردوں کے حملوں میں اہم شیعہ رہنماؤں سمیت شیعہ مفکرین اور نوجوانوں میں 502افراد شہید ہوئے ہیں۔کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ جو کہ اب نام تبدیل کر کے اہلسنت والجماعت کے نام سے کام کر رہی ہے۔

شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق کالعدم ناصبی تکفیری دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ

اور لشکر جھنگوی کے ناصبی یزیدی دہشت گردوں نے عزاداری امام حسین علیہ السلام کے جلوسوں میں عزاداران امام حسین علیہ السلام کو خود کش بم دھماکوں،نصب شدہ بم دھماکوں،ریموٹ کنٹرول دھماکوں سمیت فائرنگ اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے دہشت گردی کا نشانہ بنایا،جبکہ شیعہ نسل کشی کے دو ایسے واقعات جن میں بابو سر اور کوہستان میں شیعہ مسافروں کو بسوں سے اتار کر شناختی کارڈ چیک کرنے اور شیعہ ہونے کی بنیاد پر بد ترین دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔

اسی طرح ناصبی تکفیری دہشت گردوں نے کوئٹہ سے تفتان اور ایران جانے والے زائرین امام علی رضا علیہ السلام و بی بی فاطمہ معصومہ قم سلام اللہ علیہا کو بھی خود کش بم دھماکوں اور فائرنگ کے زریعے دہشت گردی کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں درجنوں زائرین شہید ہوئے۔

صرف یہی نہیں بلکہ ناصبی تکفیری یزیدی دہشت گردوں نے درندہ صفتی کی انتہا کرتے ہوئے چار شیعہ مسلمانوں کو بے دردی اور درندگی کے ساتھ ذبح کیا جن میں سے دو کو پنجاب کے شہر سرگودھا میں اور دو شیعہ مسلمانوں کو بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ذبح کرکے شہید کیا گیا۔کوئٹہ میں ذبح کئے جانے والے دو افراد میں سے ایک معروف عالم دین مولانانور علی بھی شامل تھے۔ ناصبی درندوں تکفیری دہشت گردوں نے نہ نہ صرف شیعہ مسلمانوں کو ذبح کیا بلکہ اس کام کی ویڈیو بھی بنا کر دکھائی جاتی رہی۔

شیعہ رہنماؤں میں معروف شیعہ رہنما علامہ آفتاب حیدر جعفری اور معروف اسکالر سعید حیدر زیدی کو شہر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ علامہ ثقلین نقوی کو پنجاب میں دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کیا گیا۔

راولپنڈی،ڈیرہ اسماعیل خان اور خیر پور میرس ڈسٹرکٹ میں ایام عزاداری کے دوران عزاداران امام حسین علیہ السلام کو بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں درجنوں عزاداران امام حسین علیہ السلام شہید ہوئے۔

web

شیعیان حیدر کرار(ع) کی شہادتوں کے حوالے سے دیکھا جائے تو بلوچستان کا پہلا نمبر آتا ہے کیونکہ بلوچستان میں 156شیعہ مسلما ن ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے حملوں میں شہید ہوئے سندھ بھر میں 145شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کلنگ ارو دہشت گردی میں شہید کیا گیا۔۔55شیعہ مسلمان گلگت بلتستان میں شہید ہوئے،80شیعہ مسلمان پنجاب میں،8خیبر پختونخواہ،44کرم ایجنسی پاراچنار میں،12اورکزئی ایجنسی میں شہید ہوئے۔

مزید تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہی صرف 134شیعہ افراد ناصبی یزیدی دہشت گردوں کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے ۔138کوئٹہ میں،55گلگت بلتستان میں،44پاراچنار میں،راولپندی میں 25،خان پور21، ڈیرہ اسماعیل خان میں 16،12 اورکزئی، 10 مستونگ میں،7 لاہور میں،6  سرگودھا،4  پشاور میں ،3ہنگو اور 3لاڑکانہ میں،2  خیر پور ارو 2نواب شاہ میں،اور اسی طرح ایک ایک شیعہ مسلمان علی پور،چمن ،دادو ،فیصل آباد،حب،نوشہرپ،شہداد کوٹ اور سیالکوٹ میں ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے حملوں میں شہید ہوئے۔

دشمنان اہلبیت علیہم السلام اور اہلبیت علیہم السلام کے پیروکاروں کے دشمن ناصبی یزیدی تکفیری دہشت گردوں کی دہشت گردانہ کاروائیوں میں ماہ جنوری میں 42 شیعہ مسلمان شہید ہوئے ،فروری میں 37، مارچ میں 36،اپریل میں 34اور مئی میں 24،جون میں 30، جولائی میں 35،اگست مین 42، ستمبر میں 51،اکتوبر میں 28اور نومبر میں 80، جبکہ دسمبر میں 40شیعہ مسلمانوں کو ناسبی تکفیری دہشت گردوں نے دہشت گردی کی کاروائیوں میں شہید کیا۔

web 2سال بھر میں شہید ہونے والے 479شیعہ مسلمانوں کے پیچھے ہزاروں افراد جو ان پر انحصار کرتے تھے بے آسرا ہو گئے۔متعدد خواتین بیوہ ہو گئیں جبکہ متعدد بچے اپنے والدسے محروم ہوئے۔اب سال 2012کے رخصت ہونے پر وہ سب کے سب اللہ تعالیٰ کے حضور شکوہ کر رہے ہیں کہ ان کے سائبان ان سے دور ہو چکے ہیں۔وہ دہشت گردوں کی شدید مذمت کر رہے ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button