پاکستانی شیعہ خبریں
طالبان کا بالیش خیل پر خملہ پانچ شیعہ شہید درجنوں طالبان ہلاک
کرم ایجنسی (نمائندہ خصوصی )۔وزیرستان اور اورکزئی ایجنسی سے آنے والے طالبان لشکروں نے لوئر کرم میں طوری قبائل کے گاؤں پالشں خیل پر ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔رات بھر گھمسان کی جنگ جاری رہی اور طوری قبیلے نے بہادری سے دفاع کیا۔رات بھر جاری رہنے والی لڑائی میں طوری قبیلے کے پانچ افراد جاں بحق جب کہ پسپا ہونے والے طالبان لشکر کے ہلاکتوں کی تعداد درجنوں میں بتائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی راتمقامی قبائل و طالبان کی تازہ جھڑپیں،درجنوں ہلاکتیں۔
وزیرستان اور اورکزئی ایجنسی سے آنے والے طالبان لشکروں نے لوئر کرم میں طوری قبائل کے گاؤں پالشں خیل پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر کے علاقے کو ایک بار پھر آگ و خون میں دھکیل دیا۔تاہم طوری قبیلے نے بہادری سے دفاع کیا۔تازہ ترین اطلاعات کے اور ہسپتال ذرائع کے مطابق رات بھر جاری رہنے والی لڑائی میں طوری قبیلے کے پانچ افراد جاں بحق جب کہ پسپا ہونے والے طالبان لشکر کے ہلاکتوں کی تعداد درجنوں میں بتائی جارہی ہے۔طالبان ہلاکتوں کی صحیح تعداد اسلئیے معلوم نہ ہوسکی کہ پسپا ہوکر بھاگ جانے والے طالبان اپنے ساتھ مرنے والے ساتھیوں کی اکثر لاشیں بھی لے گیئے تاہم اتوار کی صبح حکام کومختلف پہاڑی کھائیوں سے طالبان کی چار لاشیں ملی ہیں اور حکام کے مطابق یہ اورکزئی کے طالبان ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کور کمانڈر پشاور کے دوہ کرم کے دن طالبان دہشت گردوں اور ان کے مقامی حمایتی شرپسند عناصر کی طرف سے پاراچنار اپرکرم کے گاؤں پیواڑ و شلوزان خیواص کے بعد اب لوئر کرم کےطوری گاؤں بالشں خیل پر بھاری ہتھیاروں سے حملے جاری ہیں،جب کہ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز ایکشن کرنے کی بجائے خاموشں تماشائی کا کردار ادا کرہے ہیں۔
دریں اثنا اتوار کے دن کرم ایجنسی کے صدرمقام میں طوری بنگشں قبائل کا گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔جسں سے خطاب کرتے ہوئے طوری بنگشں قبائل کے عمائدین نے حکومت سے فی الفوراقدامات کرکے وزیرستان اور اورکزئی ایجنسی سے آنے والے طالبان لشکروں کو لگام دینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ کیسی حکومت ہے کہ کور کمانڈر پشاور کے دوہ کرم کے عین اسں وقت جب کور کمانڈر تقریر کر رہے تھے تو طالبان دہشت گردوں اور ان کے مقامی حمایتی شرپسند عناصر کی طرف سے پاراچنار اپرکرم کے گاؤں پیواڑ و شلوزان خیواص پر میزائل اور مارٹر گولوں کی بارشں شروع تھی ،لیکن حکومت خاموشں تماشائی۔
گرینڈ جرگہ نے الزام عائد کیا کہ حکومت و انتظامیہ طالبان دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ گذشتہ چار سالوں سے طالبان مخالف طوری بنگشں قبائل کے لئیے بند ہے لیکن یہی شاہراہ وزیرستان اور اورکزئی ایجنسی سے آنے والے طالبان لشکروں بشمول سیکورٹی فورسز کے لئیے کھلی ہوئی ہے۔انہوں کور کمانڈر پشاور کی طرف سے علاقے میں آپریشن کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کرم ایجنسی میں سوات طرز کا حقیقی آپریشن جلد از جلد کیا جائے تاہم آپریشن میں ظالم اور مظلام حملہ آور اور دفاع کرنے والوں میں واضح فرق کیا جائے تو تب ہی جنت نظیر وادی کرم ایک بار پھر امن کا گہوارہ بن سکتی ہے۔