پاکستانی شیعہ خبریں

فضل سعید اور حقانی گروپ طالبان نے پاک افغان بارڈر پر واقع اپر کرم پر لشکرکشی کرکے حملہ کردیا

shiitenews_haqanni_talibanکرم ایجنسی (نمائندہ خصوصی )۔فضل سعید اور حقانی گروپ طالبان نے پاک افغان بارڈر پر واقع اپر کرم کے شلوزان گاؤں پر لشکرکشی کرکے حملہ کردیا۔طرری بنگش اقوام کی طرف سے شدید
مزاحمت اور تین افراد کی قربانی دے کر حملہ پسپا۔حملہ آور لشکر اپنے درجنوں مرے اور زخمی ساتھیوں سمیت تری منگل اور افغانستان کی طرف فرار ہونے میں کامیاب۔
ذرائع کے مطابق کرم ایجنسی میں متوقع فوجی آپریشن سے اپنے آپ کو بچانے کے لئے کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر فضل سعید کا ڈرامائی بیان کہ سویلین پر حملے اور خودکش دھماکے حرام ہیں،کو ابھی بہتر گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ فضل سعید اور حقانی گروپ طالبان نے پاک افغان بارڈر پر واقع اپر کرم کے شلوزان گاؤں پر لشکرکشی کرکے حملہ کردیا۔شلوزان اور اس کے مضافاتی علاقوں میں موجود طالبان مخالف طوری بنگش اقوام نے شدید مزاحمت کے بعد یہ حملہ پسپا کردیا،دوران مزاحمت تین افراداقبال بنگش ، نبی حسینطوری اور دولت خان بنگش جاں بحق ہوگئے،جبکہ بیس سے ذیادہ افراد زخمی بھی ہوگئے،جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔دوسری جانب حملہ پسپا ہونے کے بعد فضل سعید اور حقانی گروپ طالبان اپنے درجنوں مرے اور زخمی ساتھیوں سمیت تری منگل اور افغانستان کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور طالبان کے ہلاک و زخمی افراد کی تعداد درجنوں میں بتائی جاتی ہے،کیونکہ حملہ پسپا کرتے ہوئے ہم نے خود طالبان دہشت گردوں کو درجنوں مرے ہوئے ساتھیوں سمیت ڈبل کیبن گاڑیوں میں تری منگل کی طرف لاشیں لے جاتے ہوئے دیکھا ہے یہ بات ۔عینی شاہدین نے زرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔
دریں اثنا فضل سعید اور حقانی گروپ طالبان کی طرف سے مسلسل اپر کرم پر حملوں کے خلاف طوری بنگش قبائلی عمائدین کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا اور ایک بیان کے زریعے طوری بنگش قبائل نے حکومت و سیکورٹی فورسز سے طالبان دہشت گردوں کو لگام دینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ قوتیں امریکہ سے اربوں ڈالرز لے کر وزیرستان آپریشن سے پہلے پہلے حقانی گروپ طالبان کو اپر کرم پاک افغان بارڈر پر واقع شلوزان کی پہاڑیوں پر پناہ دے کر علاقے کے امن کو تباہ و برباد کرنا چاہتے ہیں،جس کا واضح ثبوت ستمبر ۲۰۱۰ میں حقانی نیٹ ورک کا ریاستی سرپرستی میں شلوزان کے خیواص علاقے پر راتوں رات قبضہ کرنا تھا،لیکن بہادر طوری و بنگش اقوام نے یہ قبضہ ختم کرکے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان اور تری منگل بھاگنے پر مجبور کردیا۔اب دوبارہ یہی عناصر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں ،لیکن باشعور طوری و بنگش قبائل اپنے جنت نظیر وادی کرم کو دوسرا وزیرستان نہیں بننے دیں گے۔ طوری بنگش قبائل نے سوال اٹھایا کہ جب بھی
فضل سعید اور حقانی گروپ طالبان نے پاک افغان بارڈر پر واقع اپر کرم کے شلوزان گاؤں پر لشکرکشی و حملے کرتے ہیں ،تو حکومت و سیکورٹی فورسز خاموش تماشائی کیوں بنتے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button