
امام جمعہ والجماعت مرکزی جامع مسجد گکت آغا سید راحت حسین الحسینی نے ایک عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حسینی ہنزہ اور علی آباد ہنزہ کے واقعات کے پیچھے ان افراد کا ہاتھ ہے جنہوں نے صوبائی سیٹ اپ کے خلاف گلگت میں اجلاسوں کا انعقاد کیا تھا، صوبائی سیٹ اپ کو ناکام کرنے کی غرض سے خفیہ ہاتھ سرگرم عمل ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت ان واقعات کی باریک بینی سے تحقیقات کریں، حسینی میں
2 مزدوروں کے آپس کے واقعے کو مسلکی بنا دیا گیا جبکہ علاقائی رنگ دیکر حالات کو کشیدہ کرنے کے لئے ہر طرح سے کوششیں کیں، اس طرح کے واقعات کو علاقائی اور مسلکی رنگ دینا کسی بھی طور پر جائز نہیں ہے اور اپوزیشن رہنماوں کو علاقائی یکجہتی اور سالمیت کیلئے سوچ سمجھ کر بیانات دینا چاہئیے، حکومت عطاء آباد متاثرین کے موقف کو سنے اور ان کو حل کرے، اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے ساتھ بردباری، صبر اور استقامت سے کام لیکر کامیاب مذاکرات کریں۔
انہوں نے کہا کہ مشتعل مظاہرین کی طرف سے سرکاری املاک جلانے کا واقعہ بھی انتہائی افسوسناک ہے، سرکاری املاک عوام کا اثاثہ ہیں اپنے اثاثے کو جلانا کسی بھی طور درست نہیں، ایسے حالات میں یکجہتی کے ذریعے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی واقعے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے متاثرین کو فوری مالی معاوضے کا اعلان کریں اور جلد از جلد ہنزہ عطاء آباد کے متاثرین کے دیرینہ مطالبات کی منظوری کیلئے کمیٹی تشکیل دیکر فیصلہ کریں۔