پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ عاشورامیں الطاف حسین ملوث،ذوالفقار مرزا/الطاف حسین جواب دیں؟ / ویڈیو فوٹیج

shiitenews mirza altafجتنا شعار محتسب دشوار تر ہوتا گیا 
اتنا ہی ذکر خون ناحق مشتہر ہوتا گیا
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے قائد الطاف حسین سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کا جواب دیں جس میں ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ کراچی میں روز عاشورا جلوس عاشورا میں ہونے والے بم دھماکے اور جلاؤ گھراؤ میں الطاف حسین ملوث ہیں جن کے احکامات پر اشتہاری دہشت گرد اجمل صدیقی

عرف اجمل پہاڑی نے جلاؤ گھراؤ کیا اور لوٹ مار کی۔

نہ یذید کا وہ ستم رہا نہ وہ ظلم ابن زیاد کا
جو رہا تو نام حسین ع کا،جسے زندہ رکھتی ہے کربلا
سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے چند روز قبل کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پر کئی ایک الزامات عائد کئے تھے جس میں سے ایک اہم الزام یہ تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ سن 2009ء میں روز عاشورا جلوس عزاء میں ہونے والے بم دھماکے کے بعد جلاؤ گھراؤ اور لوٹ مار میں ملوث ہے۔
اجمل صدیقی عرف اجمل پہاڑی جو کہ متحدہ قومی موومنٹ کا دہشت گرد اور ٹارگٹ کلر ہے جس پر ایک سو سے زائد افراد کے قتل کرنے کا الزام ہے،کو ماضی میں گرفتار کر لیا گیا تھا جس کے بعد ایک جوائنٹ تحقیقاتی کمیٹی کی تفتیش کے دوران اجمل صدیقی عرف اجمل پہاڑی نے اس با ت کا اعتراف کیا تھا کہ اسے اس کی اعلیٰ قیادت نے لندن سے اسے بتایا تھا کہ دس محرم کے روز جلوس عزاء میں ایک بم دھماکہ ہونے والا ہے جس کے بعد اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ دھماکے کے بعد جلاؤ گھراؤ اور لوٹ مار کا کام شروع کریں ،لہذٰا اجمل صدیقی عرف اجمل پہاڑی نے تفتیش کے دوران بتایا تھا کہ اسے اور اس کی ٹیم کو جو کہ ایک سو افراد پر مشتمل تھی کو دھماکے کی جگہ اور وقت بھی معلوم تھا ،تاہم روز عاشورا کو دھماکے کے بعد اجمل پہاڑی اور اس کی پوری ٹیم نے ایم اے جناح روڈ پر لوٹ مار اور جلاؤ گھراؤ کا کام شروع کر دیا تھا جس میں کروڑوں روپے مالیت کا سامان لوٹ لیا گیا تھا جبکہ عربوں کی مالیت کی عمارات کو جلا دیا گیا تھا۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دہشت گرد اور ٹارگٹ کلر اجمل صدیقی عرف اجمل پہاڑی نے مزید بتایا کہ اس کام کو انجام دینے کے لئے اسے متحدہ قومی موومنٹ کی اعلیٰ قیادت نے لندن سے ٹیلی فونک ہدایات دیں تھیں جس کے بعد اس نے وہی کیا جو اسے کہا گیا تھا،پہاڑی نے بتایا کہ اس کام کو انجام دینے کے لئے اس نے اپنے ایک ساتھی کاشف کے گھر پر میٹنگ کی جہاں تمام تر ساز و سامان اور ضرورت کی اشیاء کا جائزہ لیا گیا اور ایک سو افراد کی ٹیم تیار کی گئی جس میں یہ طے کیا گیا کہ عزادروں کی طرح سیاہ کپڑے پہنے جائیں گے اور عاشورا حسینی کے روز بم دھماکے کے بعد جلاؤ گھراؤ اور لوٹ مار کا کام شروع کر دیا گیا۔
سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے گرفتار کئے گئے دہشت گرد اور ٹارگٹ کلر نے اعتراف کیا تھاکہ اسے عاشورا کے روز جلاؤ گھراؤ اور بلوا کرنے اور لوٹ مار کرنے کے لئے لندن سے اس کی اعلیٰ پارٹی قیادت نے ہدایات دیں تھیں۔
ذوالفقار مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا کہ آخر اس بات کی کیا وجہ ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کو پہلے سے ہی دھماکے کی معلومات تھیں اور عاشورائے امام حسین (ع) کے جلوس میں دھماکے کے بعد ہونے والے جلاؤ گھراؤ سے متحدہ قومی موومنٹ کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتی تھی؟
واضح رہے کہ سانحہ عاشورا کراچی کے بعد اس وقت کے ناظم کراچی مصطفی کمال جو کہ متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھتے تھے نے براہ راست شیعیان حیدر کرار پر جلاؤ گھراؤ کا الزام عائد کر دیا تھا جس کا مقصد حقائق کے اصل رخ کو تبدیل کرنا تھا ۔
قابل ذکر ہے یہ بات کہ ناظم کراچی مصطفی کمال کی جانب سے شہر بھر میں لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں میں سے روز عاشورا ایم اے جناح روڈ کے کیمرے خراب کر دئیے گئے اور چند کیمروں کو بند کروا دیا گیا جس کا جواب تاحال نہیں دیا جا سکا؟؟؟؟؟
دوسری جانب پاکستان کے شیعہ عوام بلخصوص کراچی ،حیدر آبادا ور سندھ کے شیعہ عوام میں شدید غم و غصہ کی لہر پائی جاتی ہے کہ جن کے ووٹوں پر متحدہ قومی موومنٹ اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہے اور پس پرد ہ شیعیان پاکستان کو قتل کروا رہی ہے ،متحدہ قومی موومنٹ سے سوال کر رہے ہیں اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ الطاف حسین ذوالفقار مرزا کی جانب سے لگائے گئے الزامات جس میں ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ سانحہ عاشورا کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ ملوث ہے اس کا جواب دیں ۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فیصل سبزواری نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کی تھی تاہم اس پریس کانفرنس میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما نے سانحہ عاشورا کراچی سے متعلق زوالفقار مرزا کے الزامات کا کوئی جواب تک نہیں دیا اور نہ ہی کوئی تذکرہ دیا جو کہ متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت پر سوالیہ نشان ہے؟؟؟؟
یہ بات بھی یادرہنی چاہئیے کہ سن دو ہزار نو
میں روز عاشورا جلوس عزاء میں بم دھماکے کے بعد سٹی گورنمنٹ کی جانب سے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے بند کر دئیے گئے تھے اور متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے ناظم کراچی نے براہ راست شیعیان کراچی پرجلاؤ گھراؤ میں ملوچ ہونے کا الزام عائد کر دیا تھا،جس کا مقصد اصل حقائق کی پردہ پوشی کرنا تھا،تاہم ذوالفقار مرزا کے بیانات اور مشترکہ تحقیقاتی کمیشن کی تفتیش میں متحدہ قومی موومنٹ کے دہشت گردا ور ٹارگٹ کلر کے اعتراف جرم کے بعد معامل سنگین نوعیت اختیار کر چکاہے اور پاکستان کے شیعہ بلخصوص کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے شیعہ متحدہ قومی موومنٹ سے سراپا احتجاج ہیں کہ الطاف حسین فی الفور سانحہ عاشورا سے متعلق سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے الزامات کا جواب دیں۔
تم نے جس خون کو مقتل میں چھپانا چاہا ۔۔۔۔آج وہ کوچہ و بازار میں آ نکلا ہے
تحریر:حسین مہدی عابدی
{flv}shiitenews_ashura_reality{/flv}

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button