پاکستانی شیعہ خبریں

پاکستان کے کرائے کے فوجی شاہ بحرین کی خدمت پر مامور

shiitenews pakistan bahrainپاکستان نے بحرین کے لئے مزید کرائے کے فوجی بھیجنے کا معاہدہ کیا ہے۔
یاد رہے بحرین میں کرائے کے فوجی مظاہرین کو کچلنے کےلئے استعمال کئے جارہے ہیں۔ پاکستان اور بحرین کے درمیاں یہ معاہدہ صدر پاکستان کے حالیہ دورہ بحرین کے موقع پر ہوا ہے۔ منامہ نے اس سے پہلے بھی پاکستان سے کرائے کے فوجی بلاکر اپنی پولیس فورس میں شامل کیے تھے۔ واضح رہے کہ بحرین میں پاکستان اور سعودی عرب کے کرائے کے فوجیوں نے نہتے مظاہرین کو کچلنے کی ذمہ داری سنبھال رکھی ہے۔ بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے سربراہ نبیل رجب کے مطابق پاکستان کے کرائے کے فوجیوں نے بحرینی مظاہرین کو کچلنے میں کوئي کسر نہيں چھوڑی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان نے ہر فوجی کے عوض حکومت بحرین سے دس ہزار ڈالر کی رقم وصول کی ہے۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ان افراد کے بحرین پہنچتے ہی ان تمام افراد کو بحرین کی سیٹزن شپ دیدی گئی ہے۔ ایک بحرینی سیاسی لیڈر نے انکشاف کیا ہے کہ بحرین کی شاہی حکومت آبادی کے تناسب کو اپنے حق میں کرنے کے مقد سے ابتک 70 ہزار غیر بحرینی شہریوں کو نیشنلیٹی دے چکی ہے۔ بہرحال پاکستانی کرائے کے فوجیوں کی بحرین کو بحرین بھیجے جانے پر اگرچہ پاکستان کے سرکاری ذرائع نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم بعض ذرائع ان خبروں کو قرین حقیقت سمجھتے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی نام نہاد عالمی جنگ میں میں پاکستان امریکہ انتہائی قریبی حلیف شمار ہوتا ہے اور بحرین کی شاہی حکومت کے بھی امریکہ سے نہایت قریبی تعلقات قائم ہیں امریکہ پانچواں بحری بیڑہ اس وقت بحرین میں تعینات ہے چنانچہ شاہ بحرین کی حمایت کے لئے پاکستانی فوجیوں کا وہاں جانا کوئی تعجب خیز امر نہیں ہے۔البتہ تعجب کی بات یہ کہ پاکستان میں اس وقت ایک جمہوری حکومت بر سر اقتدار ہے اور حکمراں جماعت پپلز پارٹی ملک کی وہ واحد جماعت سمجھی جاتی ہے کہ جس میں پاکستان میں بسنے والی مختلف قومیتوں اور مذاہب کے لوگ موجود ہیں، ان خصوصیات کے ساتھ یہ بات بہت ہی عجیب ہے کہ بحرین میں ایک مطلق العنان اور مورثی حکومت کی حمایت میں پاکستان سے فوجی سپاہیوں کو بھرتی کرکے بحرین لیجایا جائے تاکہ وہ وہاں کی عوامی تحریک کو نیزوں کی انیوں کی کے زور پر کچل دیں۔ بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے سربراہ نبیل رجب کا یہ الزام کہ پاکستان کے کرائے کے فوجیوں نے بحرینی مظاہرین کو کچلنے میں کوئي کسر نہيں چھوڑی ہے، پاکستان کی جمہوری حکومت اور سیاستدانوں کے لۓ لمحہ فکریہ ہے، اس لئے کہ شاہ بحرین کی حکومت جلد یا بدیر ختم ہوجائے گی اور اس آثار نمایاں ہونے شروع ہوگئے ہیں۔پاکستان کے خفیہ اداروں کے نظروں سے یہ بات ہرگز مخفی نہیں ہوگی کہ امریکہ نے حکومت بحرین کی کمزور پوزیشن کو درک کرتے ہوئے اپنے فوجی اڈے کو قطر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔لہذا دانشمندی کا تقاضا ہے کہ پاکستانی حکومت اور متعلقہ ادارے بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور بحرین کے تعلق سے اپنے مستقبل کے تعلقات کو داؤ پر نہ لگائیں۔
Source : Radio Tehran

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button