پاراچنار۔قوم کے مستقبل (طلبہ ) پر ایف سی اور لیوی فورسز کا حملہ تین زخمی
اطلاعات کے مطابق محصور طلبہ جو چھٹیوں میں اپنے گھر گئے تھے واپسی کے لئے پچھلے پانچ دن سے احتجاج کر رہے ہیں پر پولیٹکل ایجنٹ شہاب علی کی خاصہ دار فورس نے حملہ کیا اور اس حملے میں تین نہتے بے گناہ قوم کے معمار زخمی ہوئے واضع رہے کےمظاہرین پچھلے پانچ دن سے احتجاج کر رہے ہیں , مظاہرین کا موقف ہے کہ ٹل پاراچنار روڈ کی بندش کے سبب پاکستان کے دیگر علاقوں کے تعلیمی اداروں میں زیر
تعلیم طلبہ پاراچنار میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کا ناقابل تلافی تعلیمی نقصان ہو رہا ہے ، بعض طلبہ جو دیگر تعلیم اداروں میں داخلہ لینا چاہتے ہیں روڈ کی بندش اور ہیلی کاپٹر سروس شروع نہ ہونے کی وجہ سے دیگر علاقوں میں نہیں جا سکتے اسی طرح بعض ایسے طلبہ بھی ہیں جو پارا چنار مین پھنس جانے کی وجہ سے امتحان دینے سے محروم ہیں ،
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امور جوانا ن علامہ اعجاز حسین بہشتی نے پارہ چنار میں پر امن مظاہرہ کرے والے طلبہ پر ایف سی اور لیوی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ اور اس کے نتیجہ میں تین طلبہ کے زخمی ہونے کے سنگین واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسی ریاستی دہشت گردی کی بد ترین مثال قرار دیا ہے ، ایک تحریری بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹل پارا چنار روڈ پر گذشتہ پانچ سالوں سے دہشت گردوں نے قبضہ جما رکھا ہے جس کی وجہ ملک کے دیگر علاقوںکے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم پارا چنار کے طلبہ عید کی چھٹیاں گزارنے کے بعد واپس اپنے تعلیمی اداروں میں نہ پہنچ سکے اور ان کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے اس صورتحال میں وہ گزشتہ تین روز سے پارا چنار کے پی اے چوک میں پرامن مظاہرہ کر رہے تھے کہ اس دوران ایف سی اور لیوی فورسز نے ان پر بلا شتعال فارینگ کھول دی جس کے نتیجہ مین تین طلبہ شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپال میں داخل کر اد یا گیا ہے ، علامہ اعجاز بہشتی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے ٹل پارا چنار روڈ کھلوا نے اور طلبہ کو تعلیمی نقصان سے بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر سروس اور سی ون تھرٹی سروس کا اجرا ء کرانے کی بجائے پر امن معصوم طلبہ کو گولیوں سے چھلنی کر دیا ، اس سنگین واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ معصوم طلبہ پر گولیاں برسانے والے عناصر کے خلاف فی الفور کاروائی عمل میں لائی جائے، پولیٹیکل ایجنٹ شہاب علی کو برطرف کیا جائے اور طلبہ کے جائزمطالبات تسلیم کرتے ہوئے انہیں تعلیمی نقصان سے بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر اور سی ون تھرٹی کی سروس مہیا جائے ۔