پاکستانی شیعہ خبریں

ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ میں‌ ملوث عناصر کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا : صدرزرداری

shiitenews zardariصدر زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں‌ ہدف بنا کر قتل کرنے اور فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات انتہائی قابل افسوس ہیں.
حکومت ہزارہ برادری کے ارکان پر حملوں کے پس پردہ عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی. انہوں نے یہ بات جمعرات کو ہزارہ کمیونٹی کے وفد سے ایوان صدر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی.صدر نے وزیرداخلہ رحمان ملک کوبھی ہدایت کی کہ بلوچستان میں اس معاملے پر حکومت سے بات کریں اور ہزارہ کمیونٹی کے خلاف تشدد کی لہر کے خاتمے کیلئے

صوبائی حکومت کی طرف سے طلب کئے جانے کی صورت میں ہرممکن تعاون فراہم کی جائے.
انہوں نے بلوچستان میں‌ ہزارہ کمیونٹی پر حملوں میں‌ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے ان کیخلاف فوری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی.صدر نے بلوچستان میں ہزارہ کمیونٹی کے ارکان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا. ملاقات میں‌ وزیرداخلہ رحمان ملک ، صدر کے سیکرٹری جنرل سلمان فاروقی اور دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے.
وزیرداخلہ رحمان ملک نے صدر کو بلوچستان میں‌فرقہ وارانہ دہشت گردی اور ہزارہ کمیونٹی پر حملوں میں‌ ملوث عناصر کے خلاف اُٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا.
صدرنے کہا کہ ہزارہ برادری قانون پسند محب وطن شہری ہیں اور یہ حکومت کی زمہ داری ہے کہ انہیں تحفظ کا احساس دلائیں.انہوں نے ہزارہ برادری سے کہا کہ وہ مٹھی بھرشرپسند عناصر کی کاروائیوں سے خوفزدہ نہ ہوں.
صدر نےکہا کہ بلوچستان میں امن وترقی موجودہ حکومت کی پالیسی کا بنیادی ستون ہے.
دریں اثناء ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے بیان کے مطابق ہزارہ قوم کے سیاسی و قبائلی معتبرین کے وفد نے صدر اسلام آباد میں‌ صدر مملکت سے ملاقات کی.
وفد میں ایچ ڈی پی کے چئیرمین عبدالخالق ہزارہ’ سیکرٹری جنرل احمد علی کوہزاد’ ڈاکٹرنوروز علی ، پروفیسر ناظرحسین اور حاجی برکت علی شامل تھےاس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور ڈاکٹربابراعوان بھی موجود تھے. وفد نے صدر مملکت کو کوئٹہ اور بلوچستان کی صورتحال اور ہزارہ قوم کے ہزارہ قوم کے موقف سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ایک دہائی سے ہزارہ قوم کا قتل عام جاری ہے کاروباری طبقے کو دھمکیاں دی جارہی ہیں.
ہزارہ مسافرقومی شاہراہوں پر محفوظ نہیں محنت کشوں ‘ مزدوروں اور زائرین کو قتل کیا جارہاہے وفد نے بتایا کہ ہزارہ قوم پرامن ہے جس نے انتہا پسندی اور فرقہ واریت کی ہمیشہ حوصلہ شکنی کی صوبائی حکومت عوام کی جان ومال کےتحفظ کیلئے کوئی مثبت کردار ادا نہیں کررہی.
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومتی سطح پر مہم چلا کرفرقہ واریت کے خاتمے کیلئے کام کیا جائےاور دہشت گردوں کے مراکز کاخاتمہ کیا جائےوفد نے صدرمملکت کو قومی شاہراہوں پر لوٹ مار’ ڈکیتی اور اغوا برائے تاوان کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ آئے روز بے گناہ افراد اور سیاسی کارکنوں کو اغواء کیاجارہا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button