پنجاب دہشت گردوں کی جنت،٧٥ فیصد ناصبی وہابی دہشت گرد پنجاب میں آزاد
اگر آپ گذشتہ بیس برس میں کسی دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ہوتے تو ٧٥ فیصد امکانات تھے کہ آپ عدالت سے بری ہو جاتے،پنجاب میں ہر چار میں سے تین دہشتگرد جو کہ عدالتو ں سے رہا کر دئیے گئے۔جمع کی گئی معلومات کے مطابق پنجاب حکومت صوبے میں کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی جیسی ناصبی وہابی دہشت گرد تنظیموں کی سر پرستی میں مصروف عمل ہے۔
شیعت نیوز کو ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق پنجاب حکومت جو کہ شریف برادران کے زیر اثر ہے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے لئے پنجاب کو ایک محفوظ پناہ گاہ بنانے میں مصروف عمل ہے جبکہ میاں نواز شریف اور ان کے بھائی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کہ جن پر سینکڑو ں انسانوں کے قتل کے مقدمات ہیں کو رہا کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں اوع عدالتوں میں اثر و رسوخ کو استعمال کر کے دہشت گردوں کی رہائی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
پنجاب میں سن ١٩٩٠ ء سے لے کر اب تک کل ٨٠٠ دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے جن میں سے ٤٧٥ حادثات کے ذمہ دار دہشت گردوں کے سزا ہوئی ،کل ٢٣٠٠ دہشت گرد نامزد ہوئے جبکہ ٢٢٠٠ کو گرفتار کیا گیا،جن میں سے ١٦٥٠ (٧٥ فیصد) دہشت گرد عدالتوں سے ثبوت کی عدم فراہمی کی بناء پر رہا ہو گئے جن میں کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے نامور ناصبی وہابی دہشت گرد شامل ہیں۔
دوسری طرف پبلک پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ دہشت گردوںکی گرفتاری اور پھر انکی سزا کی شرح انتہائی کم ہے۔پنجاب کے چیف پبلک پراسیکیوٹر چوہدری محمد جہانگیر کاکہنا ہے کہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے بعد انکو عدالتوں سے ملنے والی سزاؤں کی شرح بہت کم ہے۔جبکہ دہشت گردی کے کیسز کو عام کیسوں کی طرح لیا جاتا ہے جس کی وجہ سے دہشت گرد آسانی سے رہا ہو جاتے ہیں۔
چوہدری محمد جہانگیر نے تین نکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جن کے سبب کیس کمزور ہو جاتے ہیں اور دہشت گرد عدالتوں سے رہا ہو جاتے ہیں جن میں سب سے پہلاثبوتوں کی عدم فراہمی ،دوسرا تحفظ اور تیسرا تحقیقات کے طریقوںکی کمزوری ہے ۔
ڈی آئی جی پولیس انوسٹی گیشن علی عامر ملک نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ متعدد دہشت گرد ثبوتوں کی عدم فراہمی کی بنیاد اور گواہی کی عدم فراہمی پر رہا ہو جاتے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ گواہوں کو دہشت گرد گروہوں کی جانب سے جان کے خطرات کا لاحق ہونا ہے۔
ذرائع نے شیعت نیوز کو بتایاہے کہ سینکڑوں شہید ہونے والے شیعہ افراد کے خانوادوںکو کالعدم دہشت گرد گروہوں کی جانب سے دھمکیاں دی جاتی ہیں جس کے سبب شہداء کے اہل خانہ گواہی دینے اور دہشت گردوں کو پہچاننے سے گریز کرتے ہیں۔
حکومت پنجاب صوبے میں دہشت گردی کی روک تھام میں جہاں ناکام ہو چکی ہے وہاں صوبے بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی دہشت گردی ایکٹ کے مقدمات سے رہائی دلوانے مین بھی بھرپور کردار ادا کر رہی ہے جس کی تاز ہ ترین مثال کالعدم ناصبی دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے سر غنہ ملک اسحاق کی رہائی ہے کہ جو ٧٠ سے زائد مقدمات میں جیل میں قید تھا اور سرکاری اہلکاروں سمیت شیعیان حیدر کرار اور بریلوی حضرات کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا ہے۔