ساٹھ سالہ ڈاکٹر محسن کو سر پر گولی مار کر شہید کردیا گیا
کراچی: ساٹھ سالہ ڈاکٹر محسن کو انکے گھر کے باہر صبح ۱۰ بجے کے قریب سر پر گولی مار کر شہید کر دیا گیا ہے۔ شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق ڈاکٹر محسن فیڈرل بی ایریا بلاک ۱۲ ، گلبرگ میں واقع اپنے گھر کے باہر موجود تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار ناصبی وہابی کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا، شہید کے سر میں گولی لگی اور اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی شہا دت واقع ہوچکی تھی۔ شہید کا جسد ابھی ضیا الدین اسپتال میں ہے۔
شیعت نیوز کے نمائندے کیمطابق ڈاکٹر محسن کاروان آل عبا کے سرپرست اور ایک فعال شخصیت تھے، آج صبح وہ اپنے گھر کے باہر تھے تو موٹر سائکل پر سوار پہلے سے گھات لگائے دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں انکے سر پر گولی لگی۔ شہید دو بیٹوں اور تین بیٹیوں کے والد گرامی تھے۔
ابھی کراچی میں شہید ہونے والے تین شیعہ وکلا اور کوئٹہ میں شہید ہونے والے تین جوانوں کا سوئم بھی نہیں ہوا تھا کہ آج صبح ڈاکٹر محسن کو شہید کردیا گیا۔ شیعہ قوم کی ہونے والی نسل کشی کو حکومتی سر پرستی حاصل ہے اور شیعہ قوم کا غم و غصہ حق بجانب ہے۔ اسپتال میں موجود شیعہ تنظیم کے نمائندے نے شیعت نیوز کو بتایا کہ حکومت شاید اس بات کو شمجھ نہیں پارہی کہ اب شیعہ قوم کا صبر کا پیمانہ لبا لب ہوچکا ہے اور ہماری پاکستان کی بقا کی خاطر خاموشی کو شاید ہماری کمزوری سمجھا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ وعوام اگر بپھر گئی تو پھر شیعہ قوم اپنے رواستے میں آنے والی ہر روکاوٹ کو پیروں تلے روندتی چلی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سازشی عناصر اور ایجنسیاں بھی متحرک ہوچکی ہیں اور شیعہ قوم میں تفرقہ ڈالنے کی نئی نئی سازشوں کو تانے بانے بنے جارہے ہیں لیکن حکومت جان لے کہ شیعہ قوم متحد ہے اور اپنے خلاف ہونے والی ہر سازش کو بھی سمجھ رہی ہے اور سازشی عناصر پر بھی گہری نظر ہے۔
شہید ڈاکٹر محسن کا جسد اب سے کچھ دیر بعد مسجد خیر العلم منتقل کر دیا جائے گا۔