مضامین

روز قدس روز اسلام ہے

shiitenews al qudsقاریئن! رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی قدس سرہ نے اگست انیس سو اناسی میں رمضان المبارک کے آخری جمعے کو روز قدس قراردے کر ایک بار پھر سامراجی اور صیہونی حلقوں کو لرزہ براندام کردیا تھا اور آج تک کفر وشرک کے حلقوں پریہ لرزہ طاری ہے۔

اسلامی انقلاب اوراسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی قدس سرہ نے امت اسلامی کو گمراہی سے بچانے کے لئے اور اسے نور و حقانیت کے راستے پر لگانے کےلئے صریحی طریقے سے

فرق واضح کردئےہیں اور امت کو بیدار کرکے یہ روشن کردیا ہےکہ اس زمانےمیں امت کی رستگاری حقیقی اسلام پر کاربند ہونے میں ہے امریکی اسلام پر عمل کرنےمیں نہیں۔ حضرت امام خمینی کا یہ نہایت عظیم کارنامہ ہے کہ انہوں نے امت اسلامی کو حقیقی اسلام اور امریکی اسلام کے مابین فرق سے آگاہ کردیا ہے۔ آپ کی نظر میں حقیقی اسلام سامراج اور کفر و شرک کے مقابل مزاحمت کرنے پر یقین رکھتا ہے جبکہ امریکی اسلام کفر وشرک کی پیروی کرنے پر زوردیتا ہے جو قرآن و سیرت کے سراسر برخلاف ہے۔ حقیقی اسلام دشمنان اسلام و قرآن کی تہذیب کومسترد کرتا ہےجبکہ امریکی اسلام مغربی تہذیب و تمدن کے غلبے کا خواہاں ہے۔ حقیقی اسلام مظلوم قوموں بالخصوص فلسطین کی ستم رسیدہ قوم کی حمایت و نصرت پر تاکید کرتا ہے جبکہ امریکی اسلام صیہونی حکومت کی حمایت اور اس سے دوستی اور تعلقات قائم کرنے کی بات کرتا ہے۔ حقیقی اسلام دہشتگردی، کشت و کشتار ، بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ، خود کش حملوں اور لوٹ مارے کا بھر پور طرح سے مخالف ہے تو امریکی اسلام دہشتگردوں جیسے طالبان، القاعدہ ، جنداللہ ، پژاک اور ایم کے او جیسے گروہوں کی حمایت، ان کی مالی پشت پناہی، نہتے عوام کے قتل عام کےلئے دہشتگردوں کو عسکری اور مالی حمایت دینے جیسے کہ آج عراق و افغانستان و پاکستان میں ہورہاہے کا خواہاں ہے اور یہی کام کرتا ہے۔ امریکی اسلام کے ہاتھ مختلف ممالک میں نہتے عوام کے خون سے رنگين ہیں، امریکی اسلام کے پیرووں نے فلسطین کو بیچ کھایا ہے اور آج بھی امریکی اسلام کے پیروکار جو حرمین شریفین پربھی قابض ہیں دنیا کے ہرملک میں صداے حق کو دبانے کےدرپےہیں، اس کے ثبوت آپ کو پاکستان کے قتل عام، بحرین کے مسلمانوں پرجاری ظلم و تشدد اور حماس اور حزب اللہ کے خلاف جاری سازشوں سے مل جائيں گے۔ یہ سارے کام اھل حق کے خلاف امریکی اسلام کے پیرو کررہےہیں۔ امریکی اسلام کو عالمی یوم قدس کے دن بخار چڑھ جاتا ہے اسی وجہ سے وہ ممالک جو بظاہر اسلامی ہیں لیکن ان کا قبلہ واشنگٹن ہے ماہ صیام کےآخری جمعے کو اپنے عوام کو ملت فلسطین کے حق میں پرامن مظاہرے کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ ماہ مبارک رمضان میں کیا مسلمانوں کا حق نہیں ہے کہ وہ اپنے مظلوم بھائیوں کی مدد و حمایت کا نعرہ لگائيں۔ امرواقعہ یہ ہےکہ وہ حکومتیں جو اپنے عوام کو یوم قدس کے موقع پر فلسطینی بھائیوں کی حمایت میں پرامن مظاہرے کرنےکی اجازت نہیں دیتیں ان کی بقا امریکی اور صیہونی مفادات سے جڑی ہوئي ہے۔ یہ حکومتیں اپنے مغربی اور صیہونی آقاؤں کے حکم پرفلسطین اور دیگر مظلوم قوموں کی حمایت میں اٹھنے والی ہر صدائےاحتجاج کو دبانےمیں ہی اپنی بقا دیکھتی ہیں اور اپنے آقاؤں کے لئے ہروہ کام انجام دے رہی ہیں جو سامراج براہ راست طریقے سے ملت اسلام کے خلاف انجام نہیں دے سکتا۔ امریکہ اپنے آئین کے مطابق یوم قدس کے مظاہروں پر پابندی نہیں لگاسکتا لیکن بعض نام نہاد مسلم حکومتیں یہ کام کرتی ہیں، کیا یہ اسلام اور مسلمانوں کی قسمت پر خون رونے کا مقام نہیں ہےکہ ساری دنیا میں جمعۃ الوداع کو ملت فلسطین کے حق میں نعرے لگیں اور حرمین شریفین کی سرزمین میں مسلمان یہ حسرت لئے چپکے چپکے آنسو بہاتے رہیں کہ کاش انہیں بھی ملت فلسطین کی حمایت کا موقع دیا جاتا، وہ بھی کم از کم نعرہ ہی لگاکر قبلہ اول اور مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت کرسکتے۔ 

سامعین بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رح روز قدس کی خصوصیات کا ذکر کر تےہوئے فرماتےہیں کہ روز قدس صرف قدس ہی سے مخصوص نہیں ہے بلکہ یہ دن سامراج کے خلاف تمام مظلوم قوموں کی مزاحمت کا دن ہے۔ یہ دن امریکہ اور صیہونی سامراج اور ان کے آلہ کاروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کادن ہے۔ یہ دن مومنین اور منافقین کو الگ کرنےوالا دن ہے۔ اس دن مستضعفین کو لیس ہوکر مستکبرین کی ناک رگڑ دینی چاہیے۔ مومنین اس دن قدس کی حمایت کرتےہیں، اور اپنے فرائض پرعمل کرتےہیں۔ اور منافقین یعنی وہ لوگ جنہوں نے بڑی طاقتوں سے پس پردہ ساز باز کررکھی ہے اور اسرائيل سے دوستی رکھتےہیں وہ اس دن کو نظر انداز کردیتےہیں اور اپنی قوموں کو مظاہرے کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ آپ فرماتےہیں یوم قدس وہ دن ہے جس میں ستم رسیدہ قوموں کی قسمت کا فیصلہ ہوجانا چاہیے۔ ان دن ستم رسیدہ اور مستضعف قوموں کو مستکبرین کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔ جس طرح سے ایران نے قیام کیا اور مستکبرین کی ناک رگڑدی اسی طرح سے تمام قوموں کو قیام کرنا چاہیے اور اس جرثومہ فساد اسرائيل کو جڑ سے اکھاڑ کر تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دینا چاہیے۔ روز قدس وہ دن ہے جسمیں ہمیں اور آپ کو ہمت کرکے قدس کو نجات دینا چاہیے۔وہ دن جسمیں تمام مستضعفین کو مستکبرین کے چنگل سے نجات دلانا چاہیے۔ حضرت امام خمینی فرماتےہیں کہ روز قدس روز
اسلام ہے اس دن اسلام کا احیا ہونا چاہیے۔ روز قدس وہ دن ہے جسمیں ہمیں ساری بڑی طاقتوں کو خبردار کرنا چاہیے کہ اب اسلام پر تمہارا قبضہ اور تمہارے خبیث آلہ کاروں کا قبضہ ختم ہوجاے گا۔ آپ فرماتےہیں روز قدس روز حیات اسلام ہے اور دنیا کو جان لینا چاہیے کہ اسلام شکست نہیں کھاسکتا، ساری دنیا پر اسلام اور قرآن کی تعلیمات کا غلبہ ہونا چاہیے روز قدس اس بات کا اعلان ہے۔آپ فرماتےہیں کہ روز قدس روز اسلام اور روز رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button