مضامین
محرم الحرام کا چاند عاشورا کا ازلی پیغام لے کر نمودار ہوا

بقول شاعر:
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
یا
اسلام کے دامن میں بس اس کے سوا کیا ہے
ایک ضرب یداللہی، ایک سجدہ شبیری
کچھ دن پہلے ایک ٹی وی پروگرام میں فریضۂ حج ادا کرکے وطن واپس آنے والے ایک دانشور سے پوچھا گیا: حج اللہ کی طرف سے واجب ہے اور آپ نے حج ادا کرکے آئے ہیں تو امام حسین (ع) کی عزاداری کی تیاری کررہے ہیں اس کا سبب کیا ہوسکتا ہے؟
دانشور نے جواب دیا: عزاداری کی تیاری اس لئے کررہا ہوں کہ اگر امام حسین نہ ہوتے اور کربلا میں جان و مال کی قربانی نہ دیتے اور عزاداری کی محافل و مجالس نہ ہوتیں تو آج حج کہاں ہوتا؟ کون جانتا کہ اللہ کی طرف سے قرآن نازل ہوا ہے اور اس میں حج کا حکم بھی ہے اور نماز و روزے کا حکم بھی ہے؛ میں اگر حاجی ہوا تو اس کا راستہ کربلا والوں نے بنا کر دیا ہے۔ اس دانشور کا جواب سن کر مجھے مندرجہ بالا اشعار یاد آئے۔
آج رسول اللہ (ص) کے نواسے کی یاد پورے عالم اسلام میں عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے اور اس میں لوگ بلا تفریق مذہب و ملت شرکت کرتے ہیں۔ یا شرکت کرنا چاہتے ہيں لیکن بعض ممالک میں سیکورٹی والے اہل تشیع کے سوا دوسرے مذاہب و ادیان کے لوگوں کو مجالس کے قریب بھی نہيں آنے دیتے کیونکہ ان کے بقول یہ ایک سیکورٹی رسک ہے جو وہ نہیں کرنا چاہتے!
اللهم صل على محمد وعلى آل محمد
السلام عليك يا مولاي يا ابا عبد الله الحسين وعلى الارواح التي حلت بفنائك
عليك مني سلام الله ابداً ما بقيت وبقي الليل والنهار ولا جعله الله آخر العهد مني لزيارتكم
السلام على الحسين …
وعلى علي ابن الحسين … وعلى اولاد الحسين … وعلى اصحاب الحسين
السلام على قطيع الكفوف
السلام على عقيلة بني هاشم
لنجدد ولائنا لمولانا ابا عبد الله الحسين روحي له الفداء بالنداء والهتاف
لـــــــــــبيك يا حـــــسين,,
لبيــــك يا حســـــــــــــــــــــــــــــين
لبيــــك يا حســـــــــــــــــــــــــــــين
لبيــــك يا حســـــــــــــــــــــــــــــين
لبيــــك يا حســـــــــــــــــــــــــــــين
لبيــــك يا حســـــــــــــــــــــــــــــين
……