پاکستانی شیعہ خبریں

ایم کیو ایم اپنے غنڈو کو لگام دے عزادروں کو دھمکی دینا بند کرے ،اصغر زیدی

qatil chala rahaپاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے جعفر طیار سوسائٹی میں اہلیان جعفر طیار نے گزشتہ دنوں ایم کیو ایم کے کارکنان کی جانب سے شیعہ نوجوانوں کو قتل کی دھمکیاں دینے اور شیعہ آبادی میں اہل محلہ کو خوفزدہ کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کے خلاف ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی، ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میں جوانوں اور بزرگوں نے شرکت کی، ریلی کے شرکاء نے دہشت گردی مردہ باد، یہ درس کربلا کا ہے کہ خوف بس خدا کا ہے، علیؑ کا طرز زندگی منافقت کی موت ہے کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر ریلی کے شرکاء سے بزرگ رہنما سید اصغر عباس زیدی نے خطاب کیا۔
سید اصغر زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ زمانہ گزر گیا کہ جب کچھ نام نہاد سیاسی و لسانی تنظیمیں لوگوں کو خوف زدہ کرکے اپنی من مانی کرتی تھیں، آج وہ وقت آن پہنچا ہے کہ شیعہ اس بات کو جان چکے ہیں کہ ہماری پناہ گاہ یہ سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ ولایت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب ع ہے۔ انہوں نے شہر کراچی کی سب سے بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کارکنان کو لگام دیں کہ آئندہ کسی بھی شیعہ کے خلاف دھونس دھمکی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اہل تشیع دنیا کی وہ واحد مظلوم قوم ہے کہ جو ہر دور میں ظلم و ستم کا شکار رہی لیکن اس نے باطل کو کبھی نہیں قبول نہیں کیا، ہماری تاریخ قربانیوں کی تاریخ ہے، ہم اپنی عزاداری میں کسی سیاسی جماعت کے محتاج نہیں ہیں، ہماری عزاداری کا اصلی ضامن امام زمانہ (عج) ہیں، لہٰذا ملت جعفریہ آئندہ کسی بھی جلوس میں سیاسی جماعتوں کو اپنے گھناؤنے مقاصد کے حصول کے لئے کیمپ لگانے کی اجازت نہ دیں۔
واضح رہے کہ شہر کراچی میں شیعیان کراچی کے سب سے بڑے اور تاریخی سیاسی اجتماع قرآن و اہلبیت کانفرنس ع کے انعقاد کے بعد سے ایم کیو ایم کے کارکنان نے فعال شیعہ رہنماؤں کو دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں، تمام مساجد اور امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز سے ملاقاتیں جاری ہیں اور انہیں تشیع کی جانب سے سیاسی شناخت حاصل کرنے سے روکنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، ان ہی واقعات کی کڑی میں گزشتہ دنوں جعفر طیار سوسائٹی کے فعال شیعہ نوجوانوں کے گھروں کے باہر فائرنگ کی گئی ہے، اہل تشیع سے تعلق رکھنے والی تمام جماعتوں نے ان واقعات کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے ملت جعفریہ پر حملہ قرار دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button