پاکستانی شیعہ خبریں

کوئٹہ میں شیطانی طاقتیں دہشت گردی کروا رہی ہیں علامہ سید ہاشم موسوی

hashim mosviمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما نے کہا، کہ عالم سے خوفزدہ شیطان پرستوں کا ٹولہ فریمسن کوئٹہ سمیت پورے ملک اور تمام اسلامی ممالک میں فسادات کرانے کی سازشیں کر رہی ہیں۔
گزشتہ روز کوئٹہ یکجہتی کونسل کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا، کہ کوئٹہ سمیت پورے پاکستان اور تمام عالم اسلام میں شیطانی طاقتیں فساد پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ یہ شیطانی طاقتیں اپنی انہی سازشوں کے ذریعے دجال کی  شیطانی حکومت کے لئے راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔ یہ شیطانی ٹولہ فری میسن کے نام سے کام کرتا ہے،جو فی الحال کافی حد تک خفیہ طور پر کام کرتے ہیں، تاکہ حکومت و عقیدہ مہدویت(عج) کو روکا جا سکیں، کیونکہ تمام الہٰی ادیان میں عقیدہ مہدویت اور حکومت امام مہدی (عج) کے قیام  کا مفصل ذکر موجود ہیں۔ فساد پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔

یہ شیطانی طاقتیں اپنی انہی سازشوں کے ذریعے دجال کی  شیطانی حکومت کے لئے راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔ یہ شیطانی ٹولہ فری میسن کے نام سے کام کرتا ہے،جو فی الحال کافی حد تک خفیہ طور پر کام کرتے ہیں، تاکہ حکومت و عقیدہ مہدویت(عج) کو روکا جا سکیں، کیونکہ تمام الہٰی ادیان میں عقیدہ مہدویت اور حکومت امام مہدی (عج) کے قیام  کا مفصل ذکر موجود ہیں۔فساد پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ یہ شیطانی طاقتیں اپنی انہی سازشوں کے ذریعے دجال کی  شیطانی حکومت کے لئے راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔

یہ شیطانی ٹولہ فری میسن کے نام سے کام کرتا ہے،جو فی الحال کافی حد تک خفیہ طور پر کام کرتے ہیں، تاکہ حکومت و عقیدہ مہدویت(عج) کو روکا جا سکیں، کیونکہ تمام الہٰی ادیان میں عقیدہ مہدویت اور حکومت امام مہدی (عج) کے قیام  کا مفصل ذکر موجود ہیں۔ اس سلسلے میں حالات کو سمحھتے ہوئے، مذہب تشیع کے رہبر آیت اللہ خامنہ ای اور اہل سنت کے جامعہ الزہر کے سب سے بڑے عالم نے فتویٰ صادر کیا ہے، جو تمام  مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔ اس فتاویٰ کے تمام برادر اقوام کے پاس پہنچے کے بعد بھائی چارے کی فضا قائم ہوگی۔ برادر اقوام میں اتحاد واتفاق مضبوط ہوگی۔ جس سے شیطانی طاقتوں کے سازشیں ناکام ہونگے، انشاء اللہ

 مو جودہ حالات کا زمہ دار حکومتی اداروں کو ٹہراتے ہوئے کہا، کہ دہشت گردی کا مسلسل واقعات گزشتہ دس سالوں سے ہو رہی ہیں، لیکن تا حال کسی ایک بھی دہشت گرد کو سزا نہیں ہوا، اور دہشت گرد کا نیٹ ورک کو توڑنے کی کوشش نہیں کی گئی، نہ ہی حکومتی اداروں نے دہشت گردوں کے خلاف کو ئی سنجیدہ اقدامات کاروائی عمل میں نہیں لایا۔ بلکہ اس تسلسل کے ساتھ دہشت گردی کے واقعات بغیر حکومتی اداروں کی تعاون کے  ممکن نہیں، کیونکہ دہشت گرد مظلوم شیعہ ہزارہ قوم کو نشانہ بنانے کے بعد ایسے رش والے علاقوں سے فرار کر جاتے ہیں، جہاں سے کوئی پیدل گزرنا مشکل ہوتا ہے، وہ بھی یکورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں، جس کی وجہ سے ہزارہ وقوم سمیت تمام برادر اقوام کو شدید تشویش لا حق ہے، پورا شہر خوف کی عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، لیکن صوبائی نا اہل حکومت صرف بیانات کی حد تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں، اب ہمارا فرض بنتا ہے، کہ عوام  میں اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دے کر  عوامی طاقت کے ذریعے دہشت گردی کو  ختم کریں،

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button