شہہداد کوٹ پیپلز پارٹی کا وزیر نادر مگسی کالعدم دہشت گردوں کا سرپرست
ُُٓٓٓپولیس کے اعلیٰ حکام نے ضلع قمبرشھدادکوٹ میں شیعوں پرحملہ آوردہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے سے یہ کہہ کرانکارکردیاہے کہ صوبائی وزیرنادرمگسی نے انہیں کاروائی سے منع کررکھاہے۔
یادرہے کہ گذشتہ۶ماہ میں صوبہ سندھ کے اس ضلع قمبرشھدادکوٹ میں ناصبی دہشت گردوں نے شیعہ مسلمانوں کی جان ومال اورمذہبی مقدسات پرمتعددحملے کیے ہیں۔اُنکے بزدلانہ حملوں کے نتیجے میں شیعہ علماء کونسل کے ضلعی صدرحاجی شفقت ہاڑوشہیدہوچکے ہیں۔ حال ہی میں شہیدکے بیٹے پربھی قاتلانہ حملہ کیاگیاہے تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔
قمبرشھدادکوٹ ضلع میں متعددامام بارگاہوں اورعلم پاک پربھی حملے کیئے جاچکے ہیں کہیں امام بارگاہوں کوجلایاگیاتوکہیں علم پاک کوگرایاگیایابے حرمتی کی گئی۔
ان سارے واقعات وسانحات کے خلاف شیعہ مسلمانوں،اُنکے رہنماؤں،تنظیموں اورحاجی شفقت ہاڑو کے ورثاء نے کئی مرتبہ احتجاج کیااوراحتجاج کے دوران مطالبہ کیاکہ دہشت گردوں کوگرفتارکرکے سزادی جائے۔تاہم پولیس نے تاحال کوئی کاروائی نہیں کی۔
شیعہ رہنماؤں کوپولیس کے ایک اعلیٰ افسرنے بتایاکہ صوبائی وزیر نادر مگسی نے انہیں کہاہے کہ قمبرشھدادکوٹ اُنکاضلع ہے اوراس ضلع میں کوئی بھی کاروائی صرف ان کی اجازت سے ہوگی ورنہ نہیں ہوگی۔
یادرہے کہ نادرمگسی کاتعلق پیپلزپارٹی سے ہے اوروہ صوبائی وزیرکے عہدے پرفائزہیں۔پچھلے دورحکومت میں بدعنوانی کے کئی مقدمات میں پولیس اورنیب کو مطلوب ہونے کے باعث وہ ملک سے فرارہوگئے تھے۔
نادرمگسی کی اس پالیسی سے پیپلزپارٹی کی منافقت کھل کرسامنے آجاتی ہے کیونکہ پیپلزپارٹی خودکودہشت گردی اورانتہاپسندی کے خلاف ایک نظریاتی جماعت کہلواتی ہے ۔پیپلزپارٹی کی سربراہ بینظیر بھٹو کے قتل میں بھی وہی انتہا پسند دہشت گرد ملوث ہیں کہ جنہوں نے حاجی شفقت ھاڑو کو قتل کیا ہے
ایک جانب تو دہشت گردوں اور انتہاپسند وں کے خلاف کاروائی کی بات کی جاتی ہے اور دوسری جانب دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں خود پیپلز پارٹی کا یک وزیر رکاوٹ بنتا ہے ۔عدل و انصاف کا تقاضہ ہے کہ قمبر شھدادکوٹ کے ناصبی دہشت گردوں کے خلاف بھی فوری کاروائی کی جائے