کوئٹہ:شیعیان حیدر کرار کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف علمدار روڈ پر احتجاجی دھرنا
کوئٹہ میںشیعہ مسلمانوں کی کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اور حکومت کی بے حسی پر احتجاجی ریلی نچاری امام بارگاہ علمدار روڈ کوئٹہ سے نکالی گئی اور احتجاجی دھرنا دیا گیا۔شیعت نیوز کے نمائندے کی خصوصی رپورٹ کے مطابق آج صبح کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنما اور ہزارہ جرگہ کے سربراہ سردار سعادت علی ہزارہ کی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی ناکامی کے بعد شیعہ عمائدین نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نچاری امام بارگاہ سے احتجاجی ریلی نکالی اور دھرنا دیا۔
شیعہ عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف نکالی گئی احتجاجی ریلی اور دھرنے میں کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنما اور ہزارہ جرگہ کے سربراہ سردار سعادت علی ہزارہ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کے سیکرٹری جنرل مولانا مقصود علی ڈومکی،شیعہ علماء کونسل کے رہنما سید داؤد آغا اور ہزارہ قومی جرگہ کے رہنما حاجی قیوم چنگیزی سمیت دیگر نے شرکت کی اور شرکائے احتجاجی دھرنے سے خطاب کیا۔
واضح رہے کہ شیعہ عمائدین نے آج احتجاجی دھرنا وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ہونے والی ملاقات کی ناکامی کے باعث کیا تھا جس کا سبب صوبہ بلوچستان کے سیکرٹری داخلہ نصیب اللہ بازئی ہے،شیعت نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ملاقات میں شریک علمائے کرام اور رہنماؤں نے بتایا کہ آج صبح شیعہ علماء اور قومی رہنماؤں نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی اور ان کو بتایا کہ ان کی آمد پر کوئٹہ میں دو شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ میں شہید کر دیا گیا ہے تاہم وزیر اعظم کو چاہئیے کہ وہ ان شہداء کے جنازوں میں شریک ہوں اور شہداء کے ورثاء سے اظہار ہمدردی کریں ،اس موقع پر صوبہ بلوچستان کے سیکرٹری داخلہ نصیب اللہ بازئی نے متعصبانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے وزیر اعظم کو شہداء کے جنازوں میں شریک ہونے سے روک لیا۔
احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء اور ہزارہ برادری کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ سنہ 1998ء سے اب تک کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی کاروائیوں میں 750شیعہ عمائدین شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں لیکن حکومت تاحال کسی بھی دہشت گرد کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے،رہنماؤں کاکہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے حلقہ انتخاب میں رہنے والے شیعہ عمائدین بھی محفوظ نہیں جبکہ اسی حلقہ میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ،لشکر جھنگوی اور طالبان دہشت گردوں کے مراکز قائم ہیں،رہنماؤں کاکہنا تھا کہ انہوں نے یہ سب باتیں وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات کے دوران ان کو بتا دی ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ کوئٹہ میں شیعہ و سنی عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور بلوچستان میں قائم ان دہشت گردگرہوں کے مراکز کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کر کے ٹارگٹ کلنگ کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
رہنماؤں کاکہنا تھا کہ بلوچستان میں ہونے والی شیعہ و سنی عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ایک ہی ہاتھ ملوث ہے جس کا قلع قمع کیا جانا انتہائی اہم ہے۔
اس موقع پر شرکائے دھرنا نے حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی اور امریکہ مردہ باد،اسرائیل نا منظور سمیت دہشت گردوں کی گرفتاری پر مبنی نعرے بھی بلند کئے۔